محکمہ تعلیم کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر اصغر سامون نے کہا ہے کہ یکم جون سے اسکول کھولے جائیں گے اور انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ اسکولوں کی مرمت اور تجدیدِ نو کا کام شروع کرکے یکم جون تک اس کو مکمل کیا جائے۔
وہیں اصغر سامون نے نجی تعلیمی اداروں کے مالکان کو ہدایت دی ہے طلباء سے لاک ڈاون کے دوران فیس جمع کرانے کے سلسلے کو مؤخر کیا جائے۔ان معاملات پر کشمیر میں پرائیویٹ اسکول ایسوسیشن کے چیئرمین جی این وار نے ایک مختصر انٹرویو میں ای ٹی وی بھارت سے بات کی۔
جی این وار کا کہنا ہے کہ نجی تعلیمی ادارے یکم جون سے تعلیم نظام کی شروعات کرنے کیلئے تیار ہیں اور کووڈ 19 کے خطرات کو نظر میں رکھتے ہوئے وہ تمام ضوابط و قواعد پر بھر پور عمل کریں گے۔
لاک ڈاؤن کے دوران بچوں سے فیس ادا کرنے کے معاملے پر انہوں نے بتایا کہ تعلیمی ادارے مالکان کے نہیں بلکہ طلباء اور اساتذہ کے اثاثے ہوتے ہیں جس کو چلانے کے لیے فیس دینا لازمی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نجی تعلیمی اداروں میں ہزاروں تعلیم ہافتہ اساتذہ اور دیگر عملہ معمولی تنخواہ پر کام کررہے ہیں جن کا گھر اور روزگار طلباء کے فیس پر ہی منحصر ہے۔