پاکستان کے بارے میں بھارت کی موجودہ خارجہ پالیسی پر راجیہ سبھا میں وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ معمول کے دوستانہ تعلقات کی خواہش رکھتا ہے لیکن اسلام آباد کو قابل اعتماد اقدام کرکے ایک سازگار ماحول بنانا ہوگا۔ اپنے کنٹرول میں آنے والے کسی بھی خطے کو کسی بھی طرح سے بھارت کے خلاف سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیئے۔
وزیر نے کہا کہ حکومت کی مستقل کاوشوں کے نتیجے میں پاکستان سے پیدا ہونے والی دہشت گردی پر عالمی برادری کی تشویش میں اضافہ ہوا ہے ، جس میں بین الاقوامی سطح پر نامزد دہشت گرد تنظیموں کی جاری سرگرمیاں شامل ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان چند عسکری تنظیموں کے خلاف کاروائی کرنے پر مجبور ہوا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان کی طرف سے دہشت گردی کی ہر شکل میں مذمت کرنے کے مطالبے کو عالمی برادری نے قبول کیا ہے اور اس کا ثبوت مختلف ممالک کے ساتھ دوطرفہ سربراہ اجلاس کے بعد جاری کردہ دستاویزات میں ہوتا ہے۔