ETV Bharat / state

گوہر گیلانی کی کتاب 'کشمیر ریج اینڈ ریزن' کی رسم رونمائی - 'کشمیر ریج اینڈ ریزن'

وادی کشمیر کے نامساعد حالات پر مبنی کشمیر کے معروف صحافی گوہر گیلانی کی کتاب 'کشمیر ریج اینڈ ریزن' کی شہر سرینگر کے امرسنگھ کلب میں رسم رونمائی انجام دی گئی۔

گوہر گیلانی کی کتاب 'کشمیر ریج اینڈ ریزن' کی رسم رونمائی
author img

By

Published : Jul 25, 2019, 10:55 AM IST

اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کتاب کے مصنف گوہر گیلانی نے کہا کہ ان کو کشمیر مسئلے پر کتاب لکھنے کا خیال 2008 اور 2010 کے درمیان وادی کے ناسازگا حالات کے سبب آیا، اس دوران جو بھی منظر اُن کی آنکھوں میں قید ہوئے انہوں نے کتاب کے ذریعے بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔

گوہر گیلانی کی کتاب 'کشمیر ریج اینڈ ریزن' کی رسم رونمائی

ان کے مطابق انہوں نے اس کتاب میں لوگوں کی کہانیوں کو اپنی زبانی پیش کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کتاب کا آغاز حزب المجاہدین سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند برہان وانی کی ہلاکت سے ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر مسئلے پر زیادہ تر کتابیں غیر کشمیری مصنفوں نے لکھی ہے اور انہوں نے اپنی کتاب کو کشمیریوں کے نقطہ نظر سے لکھا ہے۔

تقریب کے دوران وادی کی چند مشہور و معروف شخصیات موجود تھیں جن میں حمیدہ نعیم، پروفیسر وحید صدیق، محمود الرحمٰن وغیرہ سرفہرست ہیں۔

اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سینیئر صحافی راشد مقبول کا کہنا تھا کہ 'کشمیری مصنفوں کا کشمیر مسئلے پر لکھنے کا آغاز 2008 میں بشارت پیر کی کتاب "کرفیوڈ نائٹز" سے ہوا تھا۔ اس کے بعد مرزا وحید، شہناز بشیر اور اب گوہر گیلانی نے اس کاروان میں شامل ہوکر کشمیریوں کے جذبات کو پوری دنیا کے سامنے پیش کرنے کی قابل قدر کوشش کی ہے'۔

انہوں نے کتاب کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے نقطہ نظر کو ایک کشمیری ہی بہتر طریقے سے دنیا کے سامنے لا سکتا ہے۔

اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کتاب کے مصنف گوہر گیلانی نے کہا کہ ان کو کشمیر مسئلے پر کتاب لکھنے کا خیال 2008 اور 2010 کے درمیان وادی کے ناسازگا حالات کے سبب آیا، اس دوران جو بھی منظر اُن کی آنکھوں میں قید ہوئے انہوں نے کتاب کے ذریعے بیان کرنے کی کوشش کی ہے۔

گوہر گیلانی کی کتاب 'کشمیر ریج اینڈ ریزن' کی رسم رونمائی

ان کے مطابق انہوں نے اس کتاب میں لوگوں کی کہانیوں کو اپنی زبانی پیش کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کتاب کا آغاز حزب المجاہدین سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند برہان وانی کی ہلاکت سے ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر مسئلے پر زیادہ تر کتابیں غیر کشمیری مصنفوں نے لکھی ہے اور انہوں نے اپنی کتاب کو کشمیریوں کے نقطہ نظر سے لکھا ہے۔

تقریب کے دوران وادی کی چند مشہور و معروف شخصیات موجود تھیں جن میں حمیدہ نعیم، پروفیسر وحید صدیق، محمود الرحمٰن وغیرہ سرفہرست ہیں۔

اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سینیئر صحافی راشد مقبول کا کہنا تھا کہ 'کشمیری مصنفوں کا کشمیر مسئلے پر لکھنے کا آغاز 2008 میں بشارت پیر کی کتاب "کرفیوڈ نائٹز" سے ہوا تھا۔ اس کے بعد مرزا وحید، شہناز بشیر اور اب گوہر گیلانی نے اس کاروان میں شامل ہوکر کشمیریوں کے جذبات کو پوری دنیا کے سامنے پیش کرنے کی قابل قدر کوشش کی ہے'۔

انہوں نے کتاب کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے نقطہ نظر کو ایک کشمیری ہی بہتر طریقے سے دنیا کے سامنے لا سکتا ہے۔

Intro: مسئلہ کشمیر پر آج تک بہت کچھ لکھا گیا اور بہت کچھ لکھا جا رہا ہے۔ ہر مصنف اپنی کتاب کے ذریعے کشمیر کے جذبات دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کرتا ہے۔ اس کتابت کے سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے وادی کشمیر کے ایک معروف صحافی گوہر گیلانی کی کتاب "کشمیر ریج اینڈ ریزن" کو آج شہر سرینگر کے امرسنگھ کلب میں رسم رونمائی کی تقریب منعقد کی گئی۔


Body: ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کتاب کے مصنف گوہر گیلانی کا کہنا تھا کہ "ان کو کشمیر مسلے پر کتاب لکھنے کا خیال 2008 اور 2010 کے درمیان وادی میں ہورہے مظاہروں کے دوران آیا۔ اس کتاب میں لوگوں کی اپنی کہانی میری زبانی ہے۔ رون میں نے جو دیکھا وہی لکھا۔"

ان کا مزید کہنا تھا کہ کتاب کا آغاز حزب المجاہدین کے عسکریت پسند برہان وانی کی ہلاکت سے ہوتا ہے۔ برہن کی کہانی کتاب میں جگہ دینی اس لیے ضروری تھی کیونکہ اس کی ہلاکت کے بعد وادی بھر میں تقریبا پانچ مہینوں تک عام زندگی دہم بھرم ہوکر رہ گئی تھی۔ اس وقت پوری وادی ایک جیل کے مانند ہو گئی تھی۔

تقریب کے دوران وادی کے نامی گرامی شخصیات موجود تھے جن میں حمیدہ نعیم، پروفیسر وحید صدیق، محمود الرحمن سر فہرست ہیں۔

اس موقع ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سینئر صحافی راشد مقبول کا کہنا تھا کہ کشمیری مصنف کا کشمیر مسلے پر لکھنے کا آغاز 2008 میں بشارت پیر کی کتاب "کر فیورٹ نائٹ" سے ہوا تھا۔ اس کے بعد مرزا وحید، شہناز بشیر اور اب گوہر گیلانی اس کاروان میں شمولیت کر کے کشمیر کے جذبات و کو اڑان دینے کی کوشش کی ہے۔ یہ اچھا قدم ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ایک کشمیری کہانی، ایک کشمیری ہی بہتر طریقے سے دنیا کے سامنے لا سکتا ہے۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.