جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل 2019 کو وزیر داخلہ امیت شاہ نے 24 جون کو لوک سبھا میں پیش کیا تھا۔
یہ بل جموں و کشمیر ریزرویشن ایکٹ 2004 میں ترمیم کرنے اور یکم مارچ کو جاری کردہ آرڈیننس کی جگہ لینے کے لیے لایا گیا تھا۔
اس ایکٹ میں معاشرتی اور تعلیمی طور پر پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کو ریاستی حکومت کے بعض عہدوں پر تقرری اور ترقی میں ریزرویشن فراہم کی گئی تھی۔
اس بل میں معاشرتی اور تعلیمی طور پر پسماندہ طبقات کے افراد کے علاوہ ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد سے متصل علاقوں میں رہنے والے افراد کو بھی اس ریزرویشن کے دائرہ کار میں شامل کیا گیا تھا۔
تاہم مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کو منسوخ کرنے کے ساتھ مرکزی قوانین اب جموں و کشمیر اور لداخ پر بھی لاگو ہوں گے۔