پلوامہ:مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ ڈوگری پور میں دریائے جہلم پر پل کی تعمیر 2007 میں شروع ہوئی تھی جس کا مقصد پلوامہ کے کئی دیہاتوں کو سرینگر اننت ناگ ہائی وے سے ملانا تھا۔ یہ ضلع پلوامہ کے ڈوگری پورہ، ریشی پورہ، پنجگام، شال ٹیکن اور نیینہ گاؤں کو نیشنل ہائی وے سے ملانے کا کام انجام دیتا جس سے ان دیہاتوں کو فائدہ پہنچاتا۔ لیکن کام کی تکمیل میں تاخیر سے لوگوں کو شاہراہ تک پہنچنے کے لیے طویل چکر لگانے پر مجبور کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں شبیر احمد ڈار نے بتایا کہ گزشتہ 15 سالوں سے لوگ اس پل کے مکمل ہونے کے منتظر ہیں۔ مقامی لوگوں نے کہا کہ اس پل کا سنگِ بنیاد اس وقت کے پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے وزیر محمد خلیل بند نے رکھا تھا لیکن آج تک کام مکمل نہیں کیا گیا۔ یہ پل یہاں کے لوگوں کو درپیش مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے الاٹ کیا گیا تھا، لیکن اس کی تکمیل میں ضرورت سے زیادہ تاخیر اس اقدام کو ضائع کر رہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ موجودہ انتظامیہ اس معاملے پر غور کرے اور اس کی رفتار تیز کرے۔
اس ضمن میں بی جے پی ضلع صدر محمد لطیف بٹ نے ضلع انتظامیہ اور لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس پل پر تعمیرات مکمل کروانے کے لئے اقدامات اٹھائے اور اس بات کی تحقیقات کی جائے کہ آخر اس پل کو تعمیر کرنے میں اتنی تاخیر کیوں کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:Run For Unity Rally بی جے پی کی جانب سے ضلع پلوامہ میں رن فار یونٹی ریلی کا انعقاد
ابتدائی طور پر یہ پل پبلک سیکٹر میں تعمیر کیا جانا تھا لیکن فنڈز کی کمی کے باعث حکام نے اس منصوبے کو دیگر سکیموں میں منتقل کرنے پر مجبور ہو گئے۔ پلوں کو ابتدائی طور پر نیشنل بینک فار ایگریکلچر اینڈ رورل ڈویلپمنٹ کو منتقل کیا گیا تھا لیکن دونوں میں سے کسی کو بھی فنڈنگ نہیں ملی۔