ان دنوں یہاں کے پہلگام، ویری ناگ، اچھہ بل جیسے معروف سیاحتی مقامات لاک ڈاون کی وجہ سے ویرانی کا منظر پیش کر رہیں ہیں۔
اچھہ بل مغل باغات ان دنوں مقامی، ملکی و غیر ملکی سیاحوں سے کھچا کھچ بھرا رہتا تھا، تاہم وبائی صورتحال کی وجہ سے آج یہ ویرانی کا منظر بیان کر رہا ہے، اچھہ بل کے خوبصورت باغات میں رمضان کے دوران بھی مقامی سیاحوں کی کافی چہل پہل رہتی تھی۔ جس دوران مقامی لوگ ان باغات میں اکثر و بیشتر افطاری کا انتظام کر کے لطف اندوز ہوتے تھے۔
یہ باغ اچھہ بل اور متصلہ علاقہ کے ہزاروں لوگوں کا ذریعہ معاش تھا۔ یہاں پر جاری سیاحتی سرگرمیوں سے علاقہ کے ہزاروں خاندان کا چولہا جلتا تھا۔ تاہم لاک ڈاون کی وجہ سے سیاحتی سرگرمیاں ٹھپ ہونے کے سبب اس صنعت سے جڑے افراد مایوسی کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ آمدنی نہ ہونے کی وجہ سے فاقہ کشی تک نوبت آچکی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے باغ کے انچارج غلام حسن نے کہا کہ محکمہ کو گزشتہ برس کے وسط تک 15 لاکھ کی آمدنی حاصل ہوئی تھی۔ تاہم پانچ اگست کے بعد کی صورتحال نے سب کچھ بگاڑ دیا،
سیاحتی صنعت سے وابستہ افراد نے سرکار سے مالی معاونت فراہم کرنے کا پُر مطالبہ کیا ہے۔