ETV Bharat / state

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہاتھوں پر کالی پٹیاں باندھ کر غم کا اظہار، یوم سیاہ منایا - 6 دسمبر 2023 کو تاریخی بابری مسجد کی شہادت

بابری مسجد کی 31 وی برسی پر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے طلباء اور طلباء رہنماؤں نے آج کے دن کو افسوس کا دن قرار دیا اور اپنے ہاتھوں پر کالی پٹی باندھ کر یوم سیاہ منایا۔ AMU Students Observed Black Day

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہاتھوں پر کالی پڑیاں باندھ کر غم کا اظہار، یوم سیاہ منایا
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہاتھوں پر کالی پڑیاں باندھ کر غم کا اظہار، یوم سیاہ منایا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 6, 2023, 5:43 PM IST

Updated : Dec 7, 2023, 11:26 AM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہاتھوں پر کالی پڑیاں باندھ کر غم کا اظہار، یوم سیاہ منایا

لکھنو: آج 6 دسمبر 2023 کو تاریخی بابری مسجد کی شہادت کو 31 سال مکمل ہوگئے لیکن 6 دسمبر کو آج بھی تاریخ میں ایک سیاہ دھبہ کی شکل میں یاد رکھا جارہا ہے۔ اس دن عدالت کے احکامات کو پامال کرتے ہوئے، پولیس انتظامیہ کی موجودگی میں دن کی روشنی میں تاریخی مسجد کو شدت پسندوں نے شہید کردیا تھا۔ جسکی وجہ ہے یہ 6 دسمبر کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔

ضلع علیگڑھ انتظامیہ کی جانب سے 6 دسمبر کی حساسیت کو محسوس کرتے ہوئے شہر کے حساس علاقوں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ تاریخی بابری مسجد کی 31 ویں برسی پر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) طلباء رہنما محمد سلمان غوری نے بابری مسجد کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج سے 31 سال قبل تاریخی بابری مسجد کو غیر قانونی طریقے سے شہید کیا گیا تھا جس کو کورٹ نے بھی تسلیم کیا تھا۔دوسری جانب کورٹ کی جانب سے آرڈر بھی جاری کیا گیا تھا اس کے بدلے میں مسلمانوں کو مسجد ملےگی، مسجد کی تعمیر کی بات کہیں تھی اس لئے ہم اپنے دانشوروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان چیزوں کو ذمہ داری سے دیکھے۔

سابق نائب صدر اے ایم یو طلباء یونین حمزہ سفیان نے بتایا جس طرح سے تاریخی بابری مسجد کو غیر قانونی طریقے سے شہید کئے جانے پر آج یونیورسٹی کیمپس میں غم کا ماحول ہے۔ مسجد کو شہید کئے جانے کو سپریم کورٹ نے بھی کریمنل ایکٹ کہا تھا۔ اسی لئے اس افسوس کو ظاہر کرنے کے لئے آج ہم طلباء ہاتھوں پر کالی پڑیاں باندھے ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے جو آرڈر جاری کئے تھے مندر کی تعمیر کے اس کی بھی عزت کرتے ہیں لیکن مسجد کی شہادت کا بھی افسوس ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مجاز کی انقلابی نظم نذر علیگڑھ کو ترمیم کرکے اے ایم یو ترانہ بنوایا گیا

طالب علم یاسر احمد نے بتایا کہ آرکیلوجی سروے بھی کہتا ہے کہ بابری مسجد کی جگہ اسٹریکچر تو ملا ہے لیکن وہ کسی مندر کا ہے اس کا ثبوت نہیں ہے اس کا مطلب ہے سازش ہوئی اس لئے ہمیں اس بات کا افسوس ہے لیکن ساتھ میں ہم کورٹ کے فیصلے کی بھی عزت کرتے ہیں لیکن ہمیں اس بات کا افسوس ہمیشہ رہیں گا کہ مسجد کو شہید کیا گیا تھا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہاتھوں پر کالی پڑیاں باندھ کر غم کا اظہار، یوم سیاہ منایا

لکھنو: آج 6 دسمبر 2023 کو تاریخی بابری مسجد کی شہادت کو 31 سال مکمل ہوگئے لیکن 6 دسمبر کو آج بھی تاریخ میں ایک سیاہ دھبہ کی شکل میں یاد رکھا جارہا ہے۔ اس دن عدالت کے احکامات کو پامال کرتے ہوئے، پولیس انتظامیہ کی موجودگی میں دن کی روشنی میں تاریخی مسجد کو شدت پسندوں نے شہید کردیا تھا۔ جسکی وجہ ہے یہ 6 دسمبر کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔

ضلع علیگڑھ انتظامیہ کی جانب سے 6 دسمبر کی حساسیت کو محسوس کرتے ہوئے شہر کے حساس علاقوں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ تاریخی بابری مسجد کی 31 ویں برسی پر علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) طلباء رہنما محمد سلمان غوری نے بابری مسجد کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج سے 31 سال قبل تاریخی بابری مسجد کو غیر قانونی طریقے سے شہید کیا گیا تھا جس کو کورٹ نے بھی تسلیم کیا تھا۔دوسری جانب کورٹ کی جانب سے آرڈر بھی جاری کیا گیا تھا اس کے بدلے میں مسلمانوں کو مسجد ملےگی، مسجد کی تعمیر کی بات کہیں تھی اس لئے ہم اپنے دانشوروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان چیزوں کو ذمہ داری سے دیکھے۔

سابق نائب صدر اے ایم یو طلباء یونین حمزہ سفیان نے بتایا جس طرح سے تاریخی بابری مسجد کو غیر قانونی طریقے سے شہید کئے جانے پر آج یونیورسٹی کیمپس میں غم کا ماحول ہے۔ مسجد کو شہید کئے جانے کو سپریم کورٹ نے بھی کریمنل ایکٹ کہا تھا۔ اسی لئے اس افسوس کو ظاہر کرنے کے لئے آج ہم طلباء ہاتھوں پر کالی پڑیاں باندھے ہوئے ہیں۔ سپریم کورٹ نے جو آرڈر جاری کئے تھے مندر کی تعمیر کے اس کی بھی عزت کرتے ہیں لیکن مسجد کی شہادت کا بھی افسوس ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مجاز کی انقلابی نظم نذر علیگڑھ کو ترمیم کرکے اے ایم یو ترانہ بنوایا گیا

طالب علم یاسر احمد نے بتایا کہ آرکیلوجی سروے بھی کہتا ہے کہ بابری مسجد کی جگہ اسٹریکچر تو ملا ہے لیکن وہ کسی مندر کا ہے اس کا ثبوت نہیں ہے اس کا مطلب ہے سازش ہوئی اس لئے ہمیں اس بات کا افسوس ہے لیکن ساتھ میں ہم کورٹ کے فیصلے کی بھی عزت کرتے ہیں لیکن ہمیں اس بات کا افسوس ہمیشہ رہیں گا کہ مسجد کو شہید کیا گیا تھا۔

Last Updated : Dec 7, 2023, 11:26 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.