ETV Bharat / state

کشمیر میں چاقو زنی کے واقعات میں گذشتہ 10 ماہ کے دوران تین افراد کی موت

وادی کشمیر میں گذشتہ برسوں سے ایسے جرائم دیکھنے کو مل رہے ہیں جن کا کبھی تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔ اعدادو شمار سے تو ظاہر ہوتا ہے کہ چاقو زنی وارداتوں میں اضافہ ہوتا جارہا اور چاقو زنی کا نیا رجحان تشویشناک حد تک بڑھ رہا ہے۔

کشمیر میں چاقو زنی کے واقعات میں گزشتہ 10 ماہ کے دوران 3 افراد کی موت
کشمیر میں چاقو زنی کے واقعات میں گزشتہ 10 ماہ کے دوران 3 افراد کی موت
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 8, 2024, 3:12 PM IST

سرینگر: تازہ مثال سرینگر کے بٹہ مالو علاقے میں تیز دھار والے ہتھیار سے حملے کے بعد ایک شخص زخمی ہو گیا۔ اس دوران حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار تو کیا گیا تاہم متاثرہ شدید زخمی ہوگیا۔ ایسے میں گزشتہ ایام کے دوران سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی ایسے متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر ضلع مجسٹریٹ سرینگر نے تیز دھار والے ہیتھیاروں کی خریدو فروخت پر پابندی عائد کی ہے۔

مارچ 2023 سے اب تک تقریباً 15 حملوں میں 19 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جن میں سے ایک زخمی شخص کی موت واقع ہوئی۔ایسے میں حالیہ تازہ واقعہ میں بٹہ مالو میں 23 سالہ جاوید احمد پر اس وقت چاقو سے حملہ کیا گیا جب وہ اسٹیڈیم میں کرکٹ میچ دیکھ رہا تھا۔ یہ بٹہ مالو علاقے میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔

چھرا مارنے کے جرائم کی بڑھتی شرح انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کررہا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کشمیر کا چاقو زنی کا پہلا واقع 9 مارچ 2023 کو وسطی ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں پیش آیا۔ جس میں قیصر یوسف زرگر کو عابد حسین ڈار نامی لڑکے نے چھرے سے زبردست وار کرتے ہوئے قتل کردیا تھا۔ عابد حسین نامی شخص نے واقع سے ایک دن قبل ہی چاقو حاصل کیا تھا۔ اس گھناؤنے اور دل دہلانے والے فعل کے بعد ملزم نے پولیس کے سامنے جرم کا اعتراف کیا۔

اسی طرح پولیسں نے آصفہ نامی ایک خاتون کو اس وقت گرفتار کر لیا جب اس نے سرینگر کے کاکہ سرائے علاقے میں اپنے ہی منگیتر عادل احمد لون کو چاقو سے وار کیا۔ 3 مئی کو ایسا ہی واقع پیش آیا جس میں مرہامہ بجبہاڑہ کے رہنے والے عادل احمد بٹ نامی نوجوان پر تیز دار چاقو سے حملہ کیا گیا جس میں وہ بال بال بچ گیا۔

جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں اکڑ پارک میں نامعلوم افراد نے سال گزشتہ کے 10 مئ کو سمیر احمد ماگرے والد عبدالرشید ماگرے پر چاقو سے وار کیا، جبکہ اسی دن اننت ناگ کے ہی علاقے کرنگسو گاؤں میں بھی ایسا ہی معاملہ سامنے آیا۔جس میں 16 سالہ عدنان الطاف نامی کم عمر لڑکے پر حملہ کیا گیا۔

سال 2023 کے یکم مئی کو بہمامہ گاندربل ضلع میں زاہد نامی ایک نجی اسکول کے طالب علم نے اپنے ہی دو ساتھی طالب علموں پر تیز دھار چاقو سے حملہ کیا۔ جس کے نیتجے میں وہ دونوں زخمی ہوگئے۔ اسی طرح شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں 13 مئی کو گلشن آباد علاقے میں چاقو زنی کا واقع پیش آیا۔ نو عمر کی پہچان 18 سالہ محسن ولد طارق احمد کے طور ہوئی جو کہ اس حملے میں شدید زخمی ہوا۔ سوپور کے محلہ تیتلیاں میں ایک 12 سالہ لڑکا اپنے ہی دوست کو چھری سے وار کر کے زخمی کردیا۔
یہ بھی پڑھیں:

30 مئی کو سرینگر کے مومن آباد بٹہ مالو علاقے کے لوگ اس وقت ششدر رہ گئے جب اعجاز احمد بٹ کے بہیمانہ قتل کی خبر پھیل گئی۔ اس پر متعدد بار چاقو سے وار کیا گیا تھا اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا تھا۔ اگرچہ ملزم جائے وارداد سے فرار ہوگیا، تاہم بعد میں پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچے دھکیل دیا۔ تازہ واقع میں 30 جون یعنی عیدالاضحی کے دوسرے دن ہی سرینگر کے نوہٹہ علاقے میں ایک نوجوان کو چھری سے وار کر کے زخمی کردیا گیا۔ پولیس نے اس تعلق سے زبیر احمد بٹ نامی نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔

سرینگر: تازہ مثال سرینگر کے بٹہ مالو علاقے میں تیز دھار والے ہتھیار سے حملے کے بعد ایک شخص زخمی ہو گیا۔ اس دوران حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار تو کیا گیا تاہم متاثرہ شدید زخمی ہوگیا۔ ایسے میں گزشتہ ایام کے دوران سرینگر سمیت وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھی ایسے متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر ضلع مجسٹریٹ سرینگر نے تیز دھار والے ہیتھیاروں کی خریدو فروخت پر پابندی عائد کی ہے۔

مارچ 2023 سے اب تک تقریباً 15 حملوں میں 19 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ جن میں سے ایک زخمی شخص کی موت واقع ہوئی۔ایسے میں حالیہ تازہ واقعہ میں بٹہ مالو میں 23 سالہ جاوید احمد پر اس وقت چاقو سے حملہ کیا گیا جب وہ اسٹیڈیم میں کرکٹ میچ دیکھ رہا تھا۔ یہ بٹہ مالو علاقے میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔

چھرا مارنے کے جرائم کی بڑھتی شرح انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کررہا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کشمیر کا چاقو زنی کا پہلا واقع 9 مارچ 2023 کو وسطی ضلع بڈگام کے چاڈورہ علاقے میں پیش آیا۔ جس میں قیصر یوسف زرگر کو عابد حسین ڈار نامی لڑکے نے چھرے سے زبردست وار کرتے ہوئے قتل کردیا تھا۔ عابد حسین نامی شخص نے واقع سے ایک دن قبل ہی چاقو حاصل کیا تھا۔ اس گھناؤنے اور دل دہلانے والے فعل کے بعد ملزم نے پولیس کے سامنے جرم کا اعتراف کیا۔

اسی طرح پولیسں نے آصفہ نامی ایک خاتون کو اس وقت گرفتار کر لیا جب اس نے سرینگر کے کاکہ سرائے علاقے میں اپنے ہی منگیتر عادل احمد لون کو چاقو سے وار کیا۔ 3 مئی کو ایسا ہی واقع پیش آیا جس میں مرہامہ بجبہاڑہ کے رہنے والے عادل احمد بٹ نامی نوجوان پر تیز دار چاقو سے حملہ کیا گیا جس میں وہ بال بال بچ گیا۔

جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں اکڑ پارک میں نامعلوم افراد نے سال گزشتہ کے 10 مئ کو سمیر احمد ماگرے والد عبدالرشید ماگرے پر چاقو سے وار کیا، جبکہ اسی دن اننت ناگ کے ہی علاقے کرنگسو گاؤں میں بھی ایسا ہی معاملہ سامنے آیا۔جس میں 16 سالہ عدنان الطاف نامی کم عمر لڑکے پر حملہ کیا گیا۔

سال 2023 کے یکم مئی کو بہمامہ گاندربل ضلع میں زاہد نامی ایک نجی اسکول کے طالب علم نے اپنے ہی دو ساتھی طالب علموں پر تیز دھار چاقو سے حملہ کیا۔ جس کے نیتجے میں وہ دونوں زخمی ہوگئے۔ اسی طرح شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں 13 مئی کو گلشن آباد علاقے میں چاقو زنی کا واقع پیش آیا۔ نو عمر کی پہچان 18 سالہ محسن ولد طارق احمد کے طور ہوئی جو کہ اس حملے میں شدید زخمی ہوا۔ سوپور کے محلہ تیتلیاں میں ایک 12 سالہ لڑکا اپنے ہی دوست کو چھری سے وار کر کے زخمی کردیا۔
یہ بھی پڑھیں:

30 مئی کو سرینگر کے مومن آباد بٹہ مالو علاقے کے لوگ اس وقت ششدر رہ گئے جب اعجاز احمد بٹ کے بہیمانہ قتل کی خبر پھیل گئی۔ اس پر متعدد بار چاقو سے وار کیا گیا تھا اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا تھا۔ اگرچہ ملزم جائے وارداد سے فرار ہوگیا، تاہم بعد میں پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے سلاخوں کے پیچے دھکیل دیا۔ تازہ واقع میں 30 جون یعنی عیدالاضحی کے دوسرے دن ہی سرینگر کے نوہٹہ علاقے میں ایک نوجوان کو چھری سے وار کر کے زخمی کردیا گیا۔ پولیس نے اس تعلق سے زبیر احمد بٹ نامی نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.