بھوپال : بھوپال سے کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے نئی حج پالیسی 2023 کے نافذ نہ کئے جانے کے سلسلے میں کہا ہے کہ جب آل انڈیا حج کمیٹی کے صدر بھوپال آئے تھے تو ہم نے ان سے خصوصی طور پر مطالبہ کیا تھا کہ بھوپال اور اندور کے امبارکیشن پوائنٹ پھر سے شروع کئے جائیں اور حج پروازوں کو پہلے جیسا ہی شروع کیا جائے، جس پر انہوں نے اپنی حامی بھری تھی لیکن ابھی بھی اس کا حکومت کی جانب سے کوئی آرڈر نہیں ملا ہے۔ وہیں حج پالیسی کو لے کر ہم نے اور علماء حضرات نے بھی آواز بلند کی تھی۔لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ابھی تک حکومت کی جانب سے آفیشل کوئی بھی آرڈر نہیں نکلا ہے۔ جو کہ بہت ہی افسوس ناک بات ہے۔
انہوں نے کہا جس طرح سے حج درخواست جمع کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے اسے حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ لوگ کتنی پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا میں حج سے متعلق ان افسران سے مطالبہ کرتا ہوں کہ آپ اس کا مذاق نہ بنایئے، اور جلد سے جلد پالیسی کو نفاذ کر کے حج درخواستوں کو جمع کرنے کی تاریخوں کا اعلان کریں۔ عارف مسعود نے کہا کہ بھارتی جنتا پارٹی کی جانب سے بیانات دیے جاتے ہیں اعلانات بھی کیے جاتے ہیں لیکن اسے کاغذی طور پر نافذ نہیں کیا جاتا ہے۔
وہیں اس معاملے پر بھوپال آل انڈیا اتحادالمسلمین کے ذمہ دار قاضی سید انس علی کہتے ہے کہ ہم پچھلے کئی سالوں سے اس بات کو حکومت اور عوام تک پہنچا رہے ہیں کہ ہر سال کی اسی طرح سے حج درخواست فارم جمع کرنے میں پریشانیاں پیدا کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار ریاست سے 5 سے 6 ہزار حاجیوں کی جانے کی امید ہے جو کہ پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہر سال عازمین حج سے ضرورت سے زیادہ پیسہ لیا جاتا ہے اور ان کو سہولیات نہیں دی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا حج ہی نہیں بلکہ مسلمانوں کی جتنے بھی ادارے وقف بورڈ، مدرسہ بورڈ، حج کمیٹی، مساجد کمیٹی اور اقلیتی کمیشن ان تمام جگہوں پر پریشانی ہی پریشانی نظر آتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں اقلیتوں میں صرف مسلمانوں کو ہی پریشان کیا جا رہا ہے کیونکہ حکومت نے اپنا ایجنڈا بنا لیا ہے کہ مسلمانوں کے کاموں میں تاخیر کی جائے۔ جبکہ انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ حج مسلمانوں کے لئے ایک اہم فریضہ ہے۔ اس لئے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت ہمارے ایمان کے ساتھ کھلواڑ نہ کریں۔ اس معاملے پر کانگریس کی سینئر ترجمان سنگیتا مشرا نے کہا جب حکومت کو معلوم ہے کہ حج کا فریضہ ہر سال ادا کیا جاتا ہے تو اسے وقت پر ہی کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا جب بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت یہ کہتی ہے کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس تو حکومت کا فرض بنتا ہے کہ سب کا خیال رکھنا چاہیے۔
سنگیتا مشرا نے کہا حج پر جانے والے قسطوں میں پیسہ ادا کرتے ہیں تاکہ ان پر کسی بھی طرح کا بوجھ نہ آئی لیکن اگر اس طرح سے تاخیر ہوتی رہی تو حکومت حاجیوں سے ایک ساتھ پیسہ جمع کرنے کو کہے گی تو وہ لوگ کہاں سے پیسہ لائیں گے۔ اس لئے حکومت کو بیدار ہوتے ہوئے حج پالیسی 2023 کو نافذ کرتے ہوئے جلد سے جلد حج درخواست فارم جمع کرنے کی تاریخوں کا اعلان کرنا چاہیے تاکہ لوگ پریشان نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ہمیشہ چاہتی ہے کی ہر مذہب کے لوگوں کو ان کا حق ملے اور ان کے مذہبی تقریبات بھی اسی طرح سے چلائی جائے جیسے پہلے سے چلی آ رہی ہے۔
اس موقع پر بھارتی جنتا پارٹی کے مسلم سیل کے رکن جاوید نے کہا کہ یہ بات تو حقیقت ہے کہ بھارتی جنتا پارٹی حج کے معاملے میں بہت تاخیر کر چکی ہے۔ لیکن انہوں نے یہاں یہ بھی کہا کہ اس میں حکومت کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا ،کیونکہ آل انڈیا حج کمیٹی کے چیئرمین کے علاوہ پوری ریاستوں میں حج کمیٹی کے چیئرمین بھی موجود ہیں ان کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ حج کا فریضہ وقت پر ادا کیا جائے اور ان کے درخواست فارم بھی وقت پر جمع ہو۔ جاوید بیگ نے کہا کہ آل انڈیا حج کمیٹی کے چیئرمین اور باقی ریاستوں کی چیئرمین حضرات کو چاہئے کہ وہ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی سے ملے اور اپنا مطالبہ رکھے۔ کیونکہ محکمہ آپ کا ہے اس لئے کوشش بھی آپ کو ہی کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں:Hajj 2023 Agreement ہندوستان کے سعودی عرب کے ساتھ حج 2023 کے معاہدے کا خیرمقدم