راجیہ سبھا میں تین طلاق بل کو منظوری ملنے کے بعد ریاست میں پہلا مقدمہ میوات کے نگینہ تھانہ میں درج کیا گیا ہے۔
ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ سنگیتا کالیا نے کہا کہ یہ پہلا واقعہ ہے جو متعلقہ شخص کو یکبارگی تین طلاق دینے کی پاداش میں مجرم قرار دیتا ہے۔ ملزم نے تین بار طلاق کے الفاظ دہرائے ہیں اور خاتون کے اہل خانہ کو برا انجام بھگتنے کی دھمکی بھی دی ہے۔
نگینہ پولیس ایس ایچ او اجے ویئر نے کہا کہ انہیں نوح کے کھیڑلی گاؤں کی 20 سالہ لڑکی سے شکایت ملی تھی۔اس نے الزام لگایا کہ اس کے شوہر نے ان کی ماں کو صبح فون پر طلاق طلاق طلاق کہا ہے۔
شکایت کرنے والی لڑکی کے مطابق دو سال پہلے ڈھاڈولی گاؤں میں ایک ڈرائیور سے ان کی شادی ہوئی تھی تبھی سے وہ اور اس کے گھر والے ان پر جہیز دینے کا دباؤ بنا رہے تھے۔
مزید پڑھیں : تین طلاق سے متعلق بل: سلسلہ وار واقعات پر ایک نظر
مسلمان خواتین( شادی کے حقوق کا تحفظ)کے متعلق دفعہ4 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اس سے پہلے یہ بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں منظور ہوا تھا۔ اسے 25 جولائی کو لوک سبھا نے جبکہ 30 جولائی کو راجیہ سبھا نے منظور کیا تھا۔ لوک سبھا میں بل کے حق میں 303 اور مخالفت میں 82 ووٹ پڑے تھے اور راجیہ سبھا میں اس کی حمایت میں 99 اور مخالفت میں 84 ووٹ ڈالے گئے تھے۔ اس بل کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیجنے کی اپوزیشن کی مانگ کو بھی ایوان میں منظوری نہیں ملی تھی۔
واضح رہے کہ صدر جمہوریہ رام ناتھ كووند نے گذشتہ بدھ کو دیر رات طلاق ثلاثہ بل کو منظوری دے دی۔ جس کے ساتھ ہی یہ قانون بن گیا اور اسے 19 ستمبر 2018 سے مؤثر تصور کیا جائے گا۔