ETV Bharat / state

Gurugram Violence جماعت اسلامی ہند کے وفد کا فساد زدہ گروگرام کا دورہ، امن بحالی کا مطالبہ

author img

By

Published : Aug 4, 2023, 2:57 PM IST

جماعت اسلامی ہند کے وفد نے فساد زدہ گروگرام کا دورہ کیا، شرپسندوں اور فسادیوں کے ظلم وستم سے متاثرہ علاقوں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر وفد کے افراد نے یہاں امن بحالی کا مطالبہ کیا۔ Nuh Haryana Violence

Jamaat e Islami Hind delegation visits riot hit Gurugram demands restoration of peace
Jamaat e Islami Hind delegation visits riot hit Gurugram demands restoration of peace

نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند نے فساد زدہ گروگرام کا دورہ کیا اور فوری امن بحالی کا مطالبہ کیا۔ یہ وفد جماعت اسلامی ہند کے نیشنل سکریٹری مولانا شفیع مدنی کی قیادت میں ہریانہ کے فساد سے متاثرہ علاقہ گروگرام کا دورہ کیا اور وہاں بڑے پیمانے پر ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لیا۔ اس وفد میں جماعت کے عہدیداران میں انعام الرحمٰن، ندیم خاں اور لئیق احمد خان شامل تھے۔ وفد نے گروگرام کی پولیس کمشنر کالا رام چندرن سے ملاقات کی اور سیکٹر 57 میں مسجد پر ہوئے حملے اور اس کے امام جناب حافظ سعد کی موت اور علاقے میں ہونے والے تشدد اور حملوں کے بارے میں معلومات حاصل کی اور ان سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ وفد کا تجزیہ ہے کہ سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ اس تشدد کا باعث بنا جس کو مناسب طریقے پر سنبھالنے میں پولیس فورس پوری طرح سے ناکام رہی اور جلوس کو کئی حساس علاقوں سے گزرنے کی اجازت دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

وفد سے مقامی باشندوں نے فرقہ وارانہ کشیدگی اور علاقے میں بدامنی کی وجہ سے اپنی جانوں کے تئیں خدشے کا اظہار کیا۔ وفد نے اسپتال جاکر زخمیوں کی عیادت کی اور ان کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی اور سیکٹر 57 کی مسجد کا بھی دورہ کیا جسے سخت سکیورٹی کے گھیرے میں رکھا گیا ہے۔ جماعت اسلامی ہند کا خیال ہے کہ گروگرام میں پیدا شدہ صورت حال ہماری انٹیلی جنس اور محکمۂ پولیس کے مابین تال میل میں کمی کے سبب ہوئی ہے۔ مزید برآں فسادیوں کو سیاسی سرپرستی اور ان کے خلاف قانونی کارروائی نہ ہونے کی یقین دہانی نے آگ پر تیل کا کام کیا اور حالات بد سے بدتر ہوتے چلے گئے۔

جماعت اسلامی ہند امن کی بحالی اور اعتماد سازی کے لیے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ اس کے لیے تمام طبقات کے بیچ بات چیت کے لیے سازگار ماحول بنانے کی سنجیدہ کوششیں ہونی چاہیے۔ یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ سوشل میڈیا نے پروپیگنڈہ کرکے تشدد پر اکسانے کا جو کام کیا ہے، اس سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہوئی ہے۔ وفد نے محسوس کیا کہ آس پاس کے علاقوں میں جو لوگ متاثر ہوئے ہیں، ان کے دل و دماغ پر خوف بیٹھ گیا ہے۔

اب پولیس اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کو یقین دلائیں کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور تشدد پھیلانے والے سماج دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ جماعت کو ایسے واقعات کے بعد ملک کے ایک اہم کاروباری مرکز یعنی گروگرام سے لوگوں کی جبراً نقل مکانی پر بھی سخت تشویش ہے۔ اس سے ہمارے پُرامن کاروباری ماحول کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ لہٰذا ایسے حالات کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے چاہئیں۔ جماعت تشدد کے متاثرین کو معاوضہ اور قصورواروں کو سزا دینے کا مطالبہ کرتی ہے۔

نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند نے فساد زدہ گروگرام کا دورہ کیا اور فوری امن بحالی کا مطالبہ کیا۔ یہ وفد جماعت اسلامی ہند کے نیشنل سکریٹری مولانا شفیع مدنی کی قیادت میں ہریانہ کے فساد سے متاثرہ علاقہ گروگرام کا دورہ کیا اور وہاں بڑے پیمانے پر ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد کی صورت حال کا جائزہ لیا۔ اس وفد میں جماعت کے عہدیداران میں انعام الرحمٰن، ندیم خاں اور لئیق احمد خان شامل تھے۔ وفد نے گروگرام کی پولیس کمشنر کالا رام چندرن سے ملاقات کی اور سیکٹر 57 میں مسجد پر ہوئے حملے اور اس کے امام جناب حافظ سعد کی موت اور علاقے میں ہونے والے تشدد اور حملوں کے بارے میں معلومات حاصل کی اور ان سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ وفد کا تجزیہ ہے کہ سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ اس تشدد کا باعث بنا جس کو مناسب طریقے پر سنبھالنے میں پولیس فورس پوری طرح سے ناکام رہی اور جلوس کو کئی حساس علاقوں سے گزرنے کی اجازت دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

وفد سے مقامی باشندوں نے فرقہ وارانہ کشیدگی اور علاقے میں بدامنی کی وجہ سے اپنی جانوں کے تئیں خدشے کا اظہار کیا۔ وفد نے اسپتال جاکر زخمیوں کی عیادت کی اور ان کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی اور سیکٹر 57 کی مسجد کا بھی دورہ کیا جسے سخت سکیورٹی کے گھیرے میں رکھا گیا ہے۔ جماعت اسلامی ہند کا خیال ہے کہ گروگرام میں پیدا شدہ صورت حال ہماری انٹیلی جنس اور محکمۂ پولیس کے مابین تال میل میں کمی کے سبب ہوئی ہے۔ مزید برآں فسادیوں کو سیاسی سرپرستی اور ان کے خلاف قانونی کارروائی نہ ہونے کی یقین دہانی نے آگ پر تیل کا کام کیا اور حالات بد سے بدتر ہوتے چلے گئے۔

جماعت اسلامی ہند امن کی بحالی اور اعتماد سازی کے لیے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ اس کے لیے تمام طبقات کے بیچ بات چیت کے لیے سازگار ماحول بنانے کی سنجیدہ کوششیں ہونی چاہیے۔ یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ سوشل میڈیا نے پروپیگنڈہ کرکے تشدد پر اکسانے کا جو کام کیا ہے، اس سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہوئی ہے۔ وفد نے محسوس کیا کہ آس پاس کے علاقوں میں جو لوگ متاثر ہوئے ہیں، ان کے دل و دماغ پر خوف بیٹھ گیا ہے۔

اب پولیس اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کو یقین دلائیں کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور تشدد پھیلانے والے سماج دشمن عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ جماعت کو ایسے واقعات کے بعد ملک کے ایک اہم کاروباری مرکز یعنی گروگرام سے لوگوں کی جبراً نقل مکانی پر بھی سخت تشویش ہے۔ اس سے ہمارے پُرامن کاروباری ماحول کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ لہٰذا ایسے حالات کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے مناسب اقدامات کرنے چاہئیں۔ جماعت تشدد کے متاثرین کو معاوضہ اور قصورواروں کو سزا دینے کا مطالبہ کرتی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.