نوح: ہریانہ کے نوح میں تشدد کے بعد علاقے میں امن بحال کرنے کی مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ تشدد سے متاثرہ علاقے میں صورتحال مکمل طور پر معمول پر نہیں ہے۔ ایسے میں علاقے میں امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے کرفیو جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی ضلعی انتظامیہ نے 11 اگست تک انٹرنیٹ سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ضلع میں ڈی سی اور ایس پی مختلف برادریوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کر کے امن برقرار رکھنے کی مسلسل اپیل کر رہے ہیں۔
وہیں ہریانہ کے ڈپٹی سی ایم دشینت چوٹالہ نے منگل کو ایک بیان میں اشارہ کیا کہ نوح کے حالات کا اندازہ کرنے میں انتظامیہ کی طرف سے چوک ہوئی ہے، جہاں 31 جولائی کو ایک مذہبی جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ چوٹالہ نے کہا کہ ایڈیشنل ڈی جی پی (امن و قانون) نے کہا تھا کہ جلوس کے منتظمین نے 3,200 افراد پر مشتمل برج منڈل یاترا کی اجازت لی تھی۔ اسی کے مطابق پولیس فورس کو تعینات کیا گیا تھا۔'' انتظامیہ کی طرف سے اندازہ کرنے میں چوک ہوئی اور وہ اس پوری صورت حال کا صحیح اندازہ نہیں لگا سکی۔ نوح ایس پی جن کا اب ٹرانسفر ہو چکا ہے، وہ 22 جولائی سے چھٹی پر تھے، جس کے پاس اضافی چارج تھا، وہ اس کا صحیح اندازہ نہیں لگا سکے اور جن اہلکاروں نے جلوس کی اجازت دی، وہ بھی اس کا صحیح اندازہ نہیں لگا سکے۔ یہ ایک ایسا نکتہ ہے جس کی تفتیش جاری ہے،‘‘ انہوں نے یہ جانکاری اس وقت دی جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا صورت حال کا جائزہ لینے میں انٹیلی جنس کی ناکامی تھی۔
نوح میں انٹرنیٹ سروس 11 اگست تک بند
نوح میں کرفیو جاری ہے، تاہم عوام کو درپیش مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے ان دنوں کرفیو میں صبح نو بجے سے دوپہر ایک بجے تک نرمی دی جارہی ہے، تاکہ ضرورت پڑنے پر لوگ نقل و حرکت کرسکیں۔ اس کے علاوہ ضلع میں ایک بار پھر 11 اگست تک انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے تاکہ حالات دوبارہ خراب نہ ہوں اور لوگ سوشل میڈیا پر افواہیں نہ پھیلا سکیں۔ قابل ذکر ہے کہ تشدد زدہ علاقوں میں سوشل میڈیا پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ نوح تشدد پھوٹ پڑنے کے بعد ابتدا میں چار اگست تک انٹرنیٹ بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم صورتحال مکمل طور پر قابو میں نہ آنے کے باعث اسے 8 اگست تک بڑھا دیا گیا اور اب ایک بار پھر اس میں 11 اگست تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: Moradabad riots مرادآباد فساد کی رپورٹ پر اب کیوں بحث ہورہی ہے
بی جے پی کا وفد آج نوح کے دورے پر
ہریانہ بی جے پی کا وفد آج ریاستی صدر او پی دھنکھر کی قیادت میں تشدد زدہ نوح کا دورہ کرے گا۔ اس میں ہریانہ کے کابینہ وزیر بنواری لال، بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری ایم ایل اے موہن لال بڑولی، سوہنا کے ایم ایل اے سنجے سنگھ، بی جے پی نوح ضلع انچارج سمے سنگھ بھاٹی بھی ان کے ساتھ موجود رہیں گے۔ اس دوران بی جے پی لیڈر تشدد سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے اور متاثرین سے ملاقات کریں گے۔ اس کے ساتھ تشدد زدہ علاقوں کی صورت حال کا بھی جائزہ لیں گے۔
عآپ کا وفد بھی نوح کے دورے پر
نوح پر تشدد کے بعد عام آدمی پارٹی کا وفد بھی آج نوح کا دورہ کرے گا۔ آپ کے ریاستی صدر سشیل گپتا نے اس سلسلے میں ڈی جی پی کو خط لکھا ہے۔ تاہم موجودہ صورت حال کے پیش نظر نوح انتظامیہ کی جانب سے سیاسی جماعتوں کو اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ نوح میں تشدد کے بعد دفعہ 144 ابھی تک نافذ ہے۔