ریاست ہریانہ کے ضلع نوح میوات میں غیرملکی تبلیغی جماعت کے افراد کے پاسپورٹ اور دیگر کاغذات سپرد کرکے ان کو وطن بھجنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق نیپال کے ایک فرد کو کل رات ہی جانے کی اجازت دے دی گئی۔ اس سلسلے میں بڑا مدرسہ نوح کے مہتمم مفتی زاہد حسین نے کہا کہ 'میوات کی سیشن عدالت نے 57 غیرملکی تبلیغی جماعت کے افراد کو لیکر واضح ہدایات حکومت ہریانہ کو دی تھیں۔ لیکن جب ہم نے پولیس انتظامیہ سے پاسپورٹ اور دیگر کاغذات کا مطالبہ کیا تو منع کر دیا گیا اور کہا گیا کہ ریاست کے اعلی افسران سے اجازت لیکر کاغذات دئے جائیں گے۔'
اس دوران سیشن عدالت میں پاسپورٹ سپردگی کی عرضی بھی دی گئی او رکن اسمبلی آفتاب احمد نے وزارت داخلہ ہریانہ سمیت اعلی افسران سے بات کی۔ بہر کیف اب اے ڈی جی پی سی آئی ڈی انل راؤ کی اجازت اور عدالت کی ہدایت کے مطابق تبلیغی جماعت کے غیرملکی افرار کو ان کے وطن بھیجنے کا عمل شروع کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس پھیل رہا تھا تب یہ غیر ملکی تبلیغی جماعت کے افراد نوح میں مقیم تھے۔ الزام یہ لگایا گیا کہ انہوں نے جماعت میں رہنے کی جانکاری پولیس اور ضلعی انتظامیہ سے چھپائی تھی۔
پولیس نے کل 58 تبلیغی جماعت کے افراد کے خلاف نوح تھانے میں ایک درجن دفعات کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔ حکومت نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ تبلیغی جماعت کے افراد کی وجہ سے ہی کورونا وائرس تیزی سے پھیلا ہے۔ لیکن نچلی عدالت اور سیشن جج پرشانت رانا کی عدالت نے بھی سبھی دفعات کو بے بنیاد مانا ہے۔اور حکومت سے غیر ملکی افراد کو جلد انکے وطن بھیجنے کا بندوبست کرنے کے احکامات دئے تھے ۔