اس ضمن میں حالانکہ اب تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے لیکن بی ایس ایف کے ذرائع نے بتایا کہ برآمد دونوں کشتیاں ماہی گیری کے لئے عام ماہی گیروں کی جانب سے استعمال کی جانے والی کشتیاں جیسی ہیں ۔
ان میں سے کچھ بھی مشکوک نہیں ملا ہے لیکن سرحد پر کی موجودہ صورتحال اور سرحد پار سے دہشت گرد دوں کی دراندازی کے خدشات کے پیش نظر احتیاطاً تحقیقاتی مہم کو تیز کر دیا گیا ہے ۔
پورے علاقے میں تلاشی جاری ہے۔ جینگا مچھلی اور کئی طرح کی سمندری اشیاء خوردنی سے بھرپور اس علاقے میں اس طرح سے ایسی پاکستانی کشتیاں کا ملنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے ۔
پاکستانی ماہی گیر خفیہ طور پر مچھلی پکڑنے آتے ہیں اور گشتی پارٹی کو دیکھ کر کشتیاں چھوڑ کر نزدیکی پاکستانی سرحدی علاقے میں بھاگ جاتے ہیں ۔
گذشتہ 20 مئی کو ایک ایسی کشتی کے ساتھ ہی دو پاکستانی ماہی گیروں کو بھی اسی علاقے سے پکڑا گیا تھا ۔