نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو 2002 کے گودھرا ٹرین جلانے کے معاملے میں عمر قید کی سزا پانے والے آٹھ قصورواروں کی ضمانت کی درخواستوں کو منظور کر لیا ہے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا نے عرضی کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ وہ (درخواست گزار) تقریباً 17-18 سال سے جیل میں ہیں اور ان کی اپیل پر سماعت میں وقت لگے گا۔ تاہم بنچ نے اس کیس میں موت کی سزا پانے والے چار دیگر مجرموں کو کوئی راحت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے سپریم کورٹ کے سامنے گجرات حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ ٹرین جلانے کے معاملے میں ان کے کردار کی وجہ سے چاروں ملزمین کی ضمانت کی درخواستوں میں انہیں کچھ مسائل ہیں۔ سینیئر ایڈوکیٹ سنجے ہیگڑے نے عرضی گزاروں کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے مشورہ دیا کہ عدالت چاروں مجرموں کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ملتوی کر سکتی ہے، جن کی ضمانت کی مہتا نے مخالفت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Vadodara Violence وڈودرا تشدد کے دو ملزمین کی عبوری ضمانت نامنظور
سینیئر ایڈوکیٹ سنجے ہیگڑے نے بنچ کو بتایا کہ چاروں مجرموں کی ضمانت کی درخواستوں کو دو ہفتوں کے لیے ملتوی کیا جائے۔ گجرات حکومت کی طرف سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ یہ صرف پتھراؤ کا معاملہ نہیں ہے۔ مجرموں نے سابرمتی ایکسپریس کی بوگی کو چڑھا دیا تھا جس کے نتیجے میں ٹرین میں سوار 59 مسافر ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے۔ تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ ان کا کردار صرف پتھر بازی کا تھا، لیکن جب آپ کسی بوگی کو باہر سے بند کرتے ہیں، اسے آگ لگا دیتے ہیں اور پھر پتھراؤ کرتے ہیں، یہ صرف پتھر بازی نہیں ہے۔
یو این آئی