ETV Bharat / state

گجرات میں ہونے والے ضمنی انتخابات کا سیاسی تجزیہ

author img

By

Published : Nov 1, 2020, 4:58 PM IST

گجرات میں 3 نومبر کو ہونے والے گجرات اسمبلی کی 8 نشستوں پر ضمنی انتخابات کی انتخابی مہم کا آج اختتام ہوگا۔ جس کے لیے بی جے پی اور کانگریس نے اپنا پورا دم کھم لگایا ہے۔

Political analysis of the by-elections in Gujarat
گجرات میں ہونے والے ضمنی انتخابات کا سیاسی تجزیہ

ایسے میں ان سیٹوں کا تجربہ کرنے والے سیاسی تجزیہ کاروں کی رائے کو لے کر ای ٹی وی بھارت اردو نے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ چار چار سیٹیں دونوں بی جے پی اور کانگریس کو مل سکتی ہیں۔

گجرات میں ہونے والے ضمنی انتخابات کا سیاسی تجزیہ

دراصل راجیہ سبھا الیکشن کے دوران کانگریس کے 8 ایم ایل ایز نے استعفی دے دیا تھا اور اب ان تمام سیٹوں پر انتخابات 3 نومبر کو ہونے والے ہیں۔ ان آٹھ نشستوں میں ابڈاسا، لمڈی، موربی ،دھاری،گرڈا ،کرجن، ڈانگ ،اور کپراڈا کا شمار ہوتا ہے۔ ضمنی انتخابات کے لیے بی جے پی نے کانگریس سے استعفی دینے والے ایم ایل ایز کو میدان میں اتارا ہے۔

بی کے پی اور کانگریس کے امیدواروں کے نام

1۔ ابڈاسا، بی جے پی، پردھومن سنگھ جاڈیجا

کانگریس، شانتی لال سنگھانی

2۔موربی، بی جے پی، بریجیش میرجا

کانگریس، جینتی لال پٹیل

3۔دھاری، بی جے پی، جے وی کاکڑیا

کانگریس، سریش کوٹڈیا

4۔گرڈا، بی جے پی، آتما رام پرمار

کانگریس، موہن لال سولنکی

5۔کرجن، بی جے پی، اکشے پٹیل

کانگریس، کریٹ سنگھ جاڈیجا

6۔ لمڈی، بی جے پی، کریٹ سنگھ رانا

کانگریس، چیتن خاچر

7۔کپراڈہ، بی جے پی، جیتو چودھری

کانگریس، بابو بھائی ورتھا

8۔ ڈانگ بی جے پی، وجے پٹیل

کانگریس، سوریہ کانت گاوت

گجرات اسمبلی کی آٹھ نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات پر سیاسی تجزیہ کار دانش قریشی کا کہنا ہے کہ جمہوریت کے غداروں کی وجہ سے آج عوام کے سر پر ضمنی انتخابات کا بوجھ آیا ہے، اس بار مجھے لگتا ہے کہ عوام بہت اچھے سے سمجھ چکی ہے کہ ایسے لوگوں کے ساتھ کیا کرنا چاہیے، کیونکہ اس بار بی جے پی نے کانگریس سے بغاوت کرنے والوں کو ہی ٹکٹ دیا ہے، مجھے لگتا ہے کہ یہ تمام سیٹیں واپس کانگریس کو ہی ملیں گی اور ضمنی انتخابات میں کانگریس کی جیت ہوگی۔

تو سیاسی تجزیہ کار مجاہد نفیس کا کہنا ہے کہ اس ضمنی میں انتخابات میں سرکار کے خلاف ایک بھیانک غم و غصہ دیکھنے کو مل رہا ہے،کیونکہ لوگوں کے بیچ میں اس دوران غدار اور وفادار کا نعرہ بہت تیزی سے گردش کر رہا ہے، اس لئے مجھے لگتا ہے کہ ابڈاسا، دھاری، موربی ، کپراڈا سیٹوں پر بی جے پی کے مشکل میں ہے اس لیے چار سیٹیں کٹ ٹو کٹ نظر آ رہی ہیں اور بی جے پی کو اس بار چار سیٹوں پر نقصان ہو سکتا ہے اور باقی چار سیٹیں کانگریس کے دامن میں جا سکتی ہیں۔

ایسے می‍ں اب یہ تو ضمنی انتخابات کے نتائج میں ہی سامنے آئے گا کہ کس پارٹی کو جیت اور کسے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

ایسے میں ان سیٹوں کا تجربہ کرنے والے سیاسی تجزیہ کاروں کی رائے کو لے کر ای ٹی وی بھارت اردو نے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ چار چار سیٹیں دونوں بی جے پی اور کانگریس کو مل سکتی ہیں۔

گجرات میں ہونے والے ضمنی انتخابات کا سیاسی تجزیہ

دراصل راجیہ سبھا الیکشن کے دوران کانگریس کے 8 ایم ایل ایز نے استعفی دے دیا تھا اور اب ان تمام سیٹوں پر انتخابات 3 نومبر کو ہونے والے ہیں۔ ان آٹھ نشستوں میں ابڈاسا، لمڈی، موربی ،دھاری،گرڈا ،کرجن، ڈانگ ،اور کپراڈا کا شمار ہوتا ہے۔ ضمنی انتخابات کے لیے بی جے پی نے کانگریس سے استعفی دینے والے ایم ایل ایز کو میدان میں اتارا ہے۔

بی کے پی اور کانگریس کے امیدواروں کے نام

1۔ ابڈاسا، بی جے پی، پردھومن سنگھ جاڈیجا

کانگریس، شانتی لال سنگھانی

2۔موربی، بی جے پی، بریجیش میرجا

کانگریس، جینتی لال پٹیل

3۔دھاری، بی جے پی، جے وی کاکڑیا

کانگریس، سریش کوٹڈیا

4۔گرڈا، بی جے پی، آتما رام پرمار

کانگریس، موہن لال سولنکی

5۔کرجن، بی جے پی، اکشے پٹیل

کانگریس، کریٹ سنگھ جاڈیجا

6۔ لمڈی، بی جے پی، کریٹ سنگھ رانا

کانگریس، چیتن خاچر

7۔کپراڈہ، بی جے پی، جیتو چودھری

کانگریس، بابو بھائی ورتھا

8۔ ڈانگ بی جے پی، وجے پٹیل

کانگریس، سوریہ کانت گاوت

گجرات اسمبلی کی آٹھ نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات پر سیاسی تجزیہ کار دانش قریشی کا کہنا ہے کہ جمہوریت کے غداروں کی وجہ سے آج عوام کے سر پر ضمنی انتخابات کا بوجھ آیا ہے، اس بار مجھے لگتا ہے کہ عوام بہت اچھے سے سمجھ چکی ہے کہ ایسے لوگوں کے ساتھ کیا کرنا چاہیے، کیونکہ اس بار بی جے پی نے کانگریس سے بغاوت کرنے والوں کو ہی ٹکٹ دیا ہے، مجھے لگتا ہے کہ یہ تمام سیٹیں واپس کانگریس کو ہی ملیں گی اور ضمنی انتخابات میں کانگریس کی جیت ہوگی۔

تو سیاسی تجزیہ کار مجاہد نفیس کا کہنا ہے کہ اس ضمنی میں انتخابات میں سرکار کے خلاف ایک بھیانک غم و غصہ دیکھنے کو مل رہا ہے،کیونکہ لوگوں کے بیچ میں اس دوران غدار اور وفادار کا نعرہ بہت تیزی سے گردش کر رہا ہے، اس لئے مجھے لگتا ہے کہ ابڈاسا، دھاری، موربی ، کپراڈا سیٹوں پر بی جے پی کے مشکل میں ہے اس لیے چار سیٹیں کٹ ٹو کٹ نظر آ رہی ہیں اور بی جے پی کو اس بار چار سیٹوں پر نقصان ہو سکتا ہے اور باقی چار سیٹیں کانگریس کے دامن میں جا سکتی ہیں۔

ایسے می‍ں اب یہ تو ضمنی انتخابات کے نتائج میں ہی سامنے آئے گا کہ کس پارٹی کو جیت اور کسے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.