گجرات میں سال 2021 کے بجٹ میں اقلیتی طبقے کے لیے مختص کئے گئے بجٹ میں تقریباً 30 فیصد کی کٹوتی کی گئی ہے جس کے خلاف مائنارٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس گجرات اسمبلی کے باہر پلے کارڈ کے ذریعے احتجاجی مظاہرہ کرنے والے تھے لیکن اس سے قبل ہی احمدآباد کی پولیس نے مجاہد نفیس کو حراست میں لے لیا اور پورا دن ویجل پور پولس اسٹیشن میں بٹھائے رکھا۔
اس تعلق سے مائنارٹی کوآرڈینیشن کمیٹی گجرات کے کنوینر مجاہد نفیس نے کہا کہ اقلیتی بجٹ میں کی گئی 30 فیصد کی کٹوتی کے خلاف 17 مارچ کو ہم اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کرنے والے تھے جس کے لیے ہم نے پولیس سے اجازت بھی مانگی تھی لیکن پولیس نے ہماری اجازت کو منسوخ بھی نہیں کیا اور بغیر کوئی معلومات دیے 17 مارچ کو ویجل پور پولس اسٹیشن کے پولس اہلکاروں نے مجھے میرے گھر سے حراست میں لے لیا۔
واضح رہے کہ 3 مارچ کو گجرات کے وزیر خزانہ نتن بھائی پٹیل نے مالی سال 2021-22 کے بجٹ کو اسمبلی میں پیش کیا۔ حکومت نے گزشتہ مالی سال 2،17،287 کروڑ روپئے بجٹ پیش کیا تھا جبکہ رواں برس 2021-22 کے لئے 2،27،029 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں جس میں پچھلے سال کے مقابلے 9،742 کروڑ روپئے کا اضافہ ہوا ہے۔
وہیں اقلیتوں کے لیے حکومت نے اس برس محض 71 کروڑ روپئے مختص کیے ہیں۔ اگر گزشتہ سال کی بات کی جائے تو حکومت نے مالی سال 2021-2020 کے لیے 104.36 کروڑ مختص کیے تھے۔ گزشتہ سال کے مقابلے حکومت نے رواں مالی سال کے اقلیتی بجٹ سے 30 کروڑ روپئے کی کٹوتی کی ہے۔