گجرات کے شہر کھمبات اور ہمت نگر میں رام نومی کے موقع پر فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات سامنے آئے۔ جس کی قانونی لڑائی جمعیت علما ہند لڑ رہی ہے اور جمعیت علماء ہند گجرات کی کوششوں کی وجہ سے اس تشدد میں گرفتار کیے گئے بہت سے بے قصوروں کو رہائی بھی ملی ہے۔Khambhat and Himatnagar Riots Case
اس تعلق سے جمعیت علماء ہند گجرات کے جنرل سیکریٹری نثار احمد انصاری نے کہا کہ بڑی افسوس کی بات ہے کہ تہوار کے موقع پر اس طرح کے فسادات ہوتے ہیں اور اس سال تو رام نومی کے دن گجرات کے مختلف علاقوں میں شرپسندوں نے درگاہ و مساجد کو نشانہ بنایا اور فرقہ وارانہ فسادات ہوئے۔ جس کے بعد جمعیت علماء ہند گجرات کی ٹیم نے کھمبات اور ہمت نگر کا دورہ کیا اور اصل حقیقت کو جاننے کی کوشش جس میں پتہ چلا کہ وہاں ایک طرفہ کارروائی کی گئی ہے۔ جس کے لئے ہم نے جمعت علماء ہند گجرات کی لیگل ٹیم تشکیل دی اور ان کا مقدمہ نچلی عدالت میں چل رہا ہے جمعیت علمائے ہند گجرات کی کوششوں کی وجہ سے بہت سے بے قصوروں کو انصاف ملا اور انہیں پولس کی گرفت سے آزادی ملی۔انہوں نے کہا کہ کھمبات اور ہمت نگر میں جو دوکانیں توڑی گئی ہیں۔ اس کے تعلق سے مقدمہ گجرات ہائی کورٹ میں دائر کیا گیا ہے۔