دراصل معاملہ یہ ہے کہ احمدآباد کے گھی کانٹا علاقے میں موجود گھٹی والا ٹرسٹ کے ذمہ داران نے عبدالسعید بیلم کی دل کی بیماری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کا مکان اپنے نام کرلیا اور اس کے بعد اس مکان کو کسی غیر مسلم کے نام کر دیا جو گجرات کے ڈسٹرب ایریا ایکٹ (حساس علاقے) کے صریح خلاف ہے۔
گھٹی والا مسجد ٹرسٹ میں بدعنوانی
احمد آباد کی گھٹی والا مسجد ٹرسٹ میں بدعنوانی کے خلاف سماجی کارکن زاہد شیخ نے گزشتہ دنوں گجرات وقف بورڈ میں وقف ایکٹ 70 کے تحت ایک شکایت درج کی تھی۔
آج زاہد شیخ نے بورڈ میں وقف ایکٹ 70 کے تحت اس معاملے پر ایک حلف نامہ پیش کیا اور تمام ثبوت جمع کروائے۔
اس سلسلے میں زاہد شیخ نے بتایا کہ جس طرح سےگھٹی والا مسجد ٹرسٹ میں بدعنوانی ہو رہی ہے اور 'اشانت دھارا' کے خلاف عبدالسعید نامی ایک شخص کا مکان کسی غیر مسلم کے نام کر دیا گیا ہے۔ اس بد عنوانی کے خلاف وہ گذشتہ دو برسوں سے لڑائی لڑ رہے ہیں۔ کیونکہ یہ وقف قوانین اور ڈسٹرب ایکٹ کے بھی خلاف ہے۔
اس معاملے زاہد شیخ نے گجرات وقف بورڈ کے چیئرمین سے ملاقات کی، گجرات وقف بورڈ کے چیئرمین نے اس تعلق سے مثبت ردعمل دیا ہے۔
واضح رہے کہ چار اکتوبر کو گھٹی والا مسجد ٹرسٹ کے معاملے پر ایک میمورنڈم احمدآباد کلیکٹر، احمدآباد کمشنر اور میونسپل کمشنر کو دیا گیا تھا اسی کے تحت احمدآباد پولس کمشنر نے ڈپٹی پولس کمشنر زون دو کو آگے کی کارروائی کے لیے اس میمورنڈم کی کاپی ارسال کی۔
گجرات وقف بورڈ کے چیئرمین کے رویے سے امید جتائی جارہی ہے کہ عبدالسعید بیلم کو انصاف ضرور ملے گا لیکن اگر انہیں انصاف نہیں ملتا تب پھر یہ لوگ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے یا پھر احتجاج کریں گے۔
ایسے میں دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے کو کس طرح سے حل کیا جائے گا؟