گجرات: گجرات کے مسلم رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا نے گجرات حکومت سے مطالبہ کیا کہ گجرات میں محبت کی شادیوں میں والدین کی رضامندی کو لازمی قرار دیا جائے۔ اور مطالبہ کیا کہ اگر اس تعلق سے کوئی قانون بنایا جائے گا تو ہم اس کو قبول کرینگے۔کیونکہ 18-20 سال تک والدین اپنی بیٹی کی پرورش کرتے ہیں اور جو لڑکی محبت میں مبتلا ہو جاتی ہے۔ وہ کسی بھی بے روزگار، آدمی سے شادی کر کے اپنی زندگی برباد کر دیتی ہے۔ اکثر و بیشتر دیکھا گیا کہ لڑکیاں کسی غلط انسان سے شادی کا فیصلہ کر کے اپنی زندگی برباد کردیتی ہے ۔ جس کا خمیازہ انہیں تاحیات ملتا رہتا ہے۔
مزید پڑھیں:Bilkis Bano Case سپریم کورٹ سماعت کے لیے خصوصی بینچ تشکیل دے گی
حکومت کی طرف سے اس کو بڑھانے کے لیے بات چیت کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے محبت کی شادیوں میں والدین کی رضامندی کو لازمی قرار دینے کے بارے میں غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وہیں وزیر اعلیٰ نے ایک پروگرام میں ایسا قانون بنانے کی بات کی ہے۔ جہاں محبت کی شادیوں میں والد کی رضامندی ضروری ہے۔ اگر حکومت اسمبلی اجلاس میں ایسا قانون لاتی ہے تو میں حکومت کی حمایت کرتا ہوں۔