ETV Bharat / state

Employment to the Disabled People احمد آباد میں تنظیموں کے اشتراک سے معذوروں کو روزگار مہیا کرانے کی پہل

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 30, 2023, 7:50 PM IST

گجرات کے معذوروں کو روزگار مہیا کرانے پر مہربان فاؤنڈیشن کے بانی خان حافظ نے کہا کہ ہینڈی کیپ کے لیے اب تک احمد آباد میں کوئی ایسا کارخانہ یا فیکٹری نہیں بنایا گیا تھا، جہاں معذور لوگ با آسانی کام کر سکیں یا انہیں روزگار مل سکے۔ ان کے لیے ہم نے دیویانگ فاؤنڈیشن کی مدد سے ایک فیکٹری کھولی ہے، جہاں ان معذوروں کو خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔

Employment to the Disabled People
احمد آباد میں تنظیموں کے اشتراک سے معذوروں کو روزگار مہیا کرانے کی پہل

احمد آباد میں تنظیموں کے اشتراک سے معذوروں کو روزگار مہیا کرانے کی پہل

احمد آباد: احمد آباد کے باپو نگر علاقے میں معذوروں کی پریشانی اور مجبوری کو مدنظر رکھتے ہوئے، انہیں در در بھٹکنے اور بھیک مانگنے سے روکنے کے لیے مہربان فاؤنڈیشن اور دیویانگ فاؤنڈیشن کی جانب سے برش کا کارخانہ کھول کر انہیں روزگار مہیا کرائی گئی ہے۔ ان تنظیم کے ذریعے غریب معذوروں کو روزگار سے جوڑ کر انہیں خود کفیل بنانے کا کام کیا جا رہا ہے تاکہ سماج میں وہ بھی اپنا ایک مقام بنا سکیں۔
اس تعلق سے کارخانے میں کام کرنے والی رخسانہ بانو نے کہا کہ میں گزشتہ چھ مہینے سے برش بنانے کا کام مہربان فاؤنڈیشن اور دیویانگ فاؤنڈیشن میں کر رہی ہوں۔ 10 بجے سے شام کو چھ بجے تک یہ کام کر کے اپنا گزارا کر رہی ہوں۔ روزانہ ہم لوگ 200 سے 300 روپے کما لیتے ہیں اور مہینے کا 10 سے 15 ہزار روپے، ہم اس کے ذریعے کما لیتے ہیں۔

یہ کام کر کے ہم کافی خوش ہیں کیونکہ ہمیں کہیں دوسری جگہ جانا نہیں پڑتا، ایک جگہ بیٹھ کے اچھے سے ہم کام کرتے ہیں مزید ہمارا یہاں پر ہر طریقے سے دھیان بھی رکھا جاتا ہے۔ میں ہینڈی کیپ ہوں اس کے لیے کہیں جا نہیں سکتی اور مجھے زیادہ کام آتا بھی نہیں ہے، اس لیے میں آسانی سے اپنے گھر کے قریب موجود اس کارخانے میں روزانہ کام کرتی ہوں اور عزت کی زندگی جی رہی ہوں۔

اس کارخانے میں کام کرنے والی ششیلہ نے کہا کہ میں ایک پیر سے معذور ہوں اور مہربان فاؤنڈیشن و دیویانگ فاؤنڈیشن کے کارخانے میں برش بنانے کا کام کرتی ہوں۔ میں ان تنظیم کا نہایت ہی شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے روزی دی، یہ کام میں کافی اچھے سے کر لیتی ہوں۔ ہر ہفتے ہم کو ہماری محنت کی کمائی دے دی جاتی ہے، یہاں پر کسی طرح کا بھید بھاؤ نہیں کیا جاتا ہے۔

اس معاملے پر مہربان فاؤنڈیشن کے بانی خان حافظ نے کہا کہ ہینڈی کیپ کے لیے اب تک احمد آباد میں کوئی ایسا کارخانہ یا فیکٹری نہیں بنایا گیا تھا، جہاں با آسانی معذور لوگ کام کر سکیں، انہیں روزگار مل سکے۔ معذور لوگوں کی بھی اپنی دنیا ہوتی ہے، ان کے بھی اخراجات ہوتے ہیں، لیکن لوگ ان پر دھیان نہیں دیتے، جس وجہ سے ان کو در در بھٹکنا پڑتا ہے۔

احمد آباد میں تنظیموں کے اشتراک سے معذوروں کو روزگار مہیا کرانے کی پہل

مزید پڑھیں:

ان پریشانیوں سے معذوروں کو راحت دینے کے لیے مہربان فاؤنڈیشن اور دیویانگ فاؤنڈیشن کی جانب سے یہ کارخانہ کھولا گیا ہے، جس میں برش بنانے کا کام ہوتا ہے۔ ایک کمپنی کے ساتھ ہمارا ٹائی اپ بھی ہے۔ ہم کو اس کمپنی سے مال ملتا ہے یہاں لاکر ہم برش بنواتے ہیں اور پھر سے کمپنی کو واپس دیتے ہیں جو مارکیٹ میں بکتا ہے۔

یہ معذور جب ایک جگہ بیٹھ کر ان برش کو بناتے ہیں تو پروڈکشن بھی زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ عام انسان موبائل اور دنیا داری میں لگا رہتا ہے جس سے کام زیادہ نہیں ہو پاتا لیکن یہ معذور ایک ہی جگہ بیٹھ کر کافی اچھے طریقے سے اور جلدی سے کام کر لیتے ہیں اور اپنے زندگی گزارنے کے لیے پیسے حاصل کر لیتے ہیں۔

اس معاملے پر کارخانے کے مالک دیویانگ فاؤنڈیشن کے رکن جابر راجپوت نے کہا کہ ہم نے معذوروں کی پریشانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کارخانہ کھولا ہے، جس میں معذور عورتیں اور آدمی آکر کام کرتے ہیں۔ ہم نے یہاں برش بنانے کے لیے کافی مشینیں بھی لگائی ہیں، جہاں پر آرام سے اور آسانی سے برش بنایا جاتا ہے۔ ابھی ہمیں زیادہ کانٹریکٹ مل رہا ہے، اس کے لیے ہم نے احمد آباد کے ضرورت مند معذوروں کو بلا کر یہ کام سونپا ہے، تاکہ وہ لوگ بھی آسانی سے کچھ پیسے اپنے لیے کما سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:

روزانہ تین ہزار برشز یہاں پر بنتے ہیں، ایک آدمی تین سو سے چار سو برش روز بنا لیتا ہے اور اس حساب سے تنخواہ بھی وقت پر دے دی جاتی ہے تاکہ اس کی ضروریات پوری ہو جائے۔ گزشتہ 10 سالوں سے برش بنانے کا کام کر رہے ہیں لیکن اب ہم نے معذوروں کو یہ برش بنانے کی ذمہ داری سونپی ہے تاکہ وہ بھی عام انسان کی طرح خود کفیل بن سکیں۔

یہ برش تاروں سے بنتا ہے اور ہارڈویئر مشینوں کو صاف کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس وقت ہمارے پاس 12 معذور کام کر رہے ہیں، جس میں تمام مذاہب کے لوگ کام کرنے آتے ہیں۔ انہیں کام بھی سکھایا جاتا ہے اور اس کے بعد انہیں پوری تنخواہ بھی دی جاتی ہے۔ اس کے ذریعے معذوروں کو کافی فائدہ پہنچ رہا ہے اور وہ لوگ بھی یہ کام کر کے خوش ہیں۔

احمد آباد میں تنظیموں کے اشتراک سے معذوروں کو روزگار مہیا کرانے کی پہل

احمد آباد: احمد آباد کے باپو نگر علاقے میں معذوروں کی پریشانی اور مجبوری کو مدنظر رکھتے ہوئے، انہیں در در بھٹکنے اور بھیک مانگنے سے روکنے کے لیے مہربان فاؤنڈیشن اور دیویانگ فاؤنڈیشن کی جانب سے برش کا کارخانہ کھول کر انہیں روزگار مہیا کرائی گئی ہے۔ ان تنظیم کے ذریعے غریب معذوروں کو روزگار سے جوڑ کر انہیں خود کفیل بنانے کا کام کیا جا رہا ہے تاکہ سماج میں وہ بھی اپنا ایک مقام بنا سکیں۔
اس تعلق سے کارخانے میں کام کرنے والی رخسانہ بانو نے کہا کہ میں گزشتہ چھ مہینے سے برش بنانے کا کام مہربان فاؤنڈیشن اور دیویانگ فاؤنڈیشن میں کر رہی ہوں۔ 10 بجے سے شام کو چھ بجے تک یہ کام کر کے اپنا گزارا کر رہی ہوں۔ روزانہ ہم لوگ 200 سے 300 روپے کما لیتے ہیں اور مہینے کا 10 سے 15 ہزار روپے، ہم اس کے ذریعے کما لیتے ہیں۔

یہ کام کر کے ہم کافی خوش ہیں کیونکہ ہمیں کہیں دوسری جگہ جانا نہیں پڑتا، ایک جگہ بیٹھ کے اچھے سے ہم کام کرتے ہیں مزید ہمارا یہاں پر ہر طریقے سے دھیان بھی رکھا جاتا ہے۔ میں ہینڈی کیپ ہوں اس کے لیے کہیں جا نہیں سکتی اور مجھے زیادہ کام آتا بھی نہیں ہے، اس لیے میں آسانی سے اپنے گھر کے قریب موجود اس کارخانے میں روزانہ کام کرتی ہوں اور عزت کی زندگی جی رہی ہوں۔

اس کارخانے میں کام کرنے والی ششیلہ نے کہا کہ میں ایک پیر سے معذور ہوں اور مہربان فاؤنڈیشن و دیویانگ فاؤنڈیشن کے کارخانے میں برش بنانے کا کام کرتی ہوں۔ میں ان تنظیم کا نہایت ہی شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے روزی دی، یہ کام میں کافی اچھے سے کر لیتی ہوں۔ ہر ہفتے ہم کو ہماری محنت کی کمائی دے دی جاتی ہے، یہاں پر کسی طرح کا بھید بھاؤ نہیں کیا جاتا ہے۔

اس معاملے پر مہربان فاؤنڈیشن کے بانی خان حافظ نے کہا کہ ہینڈی کیپ کے لیے اب تک احمد آباد میں کوئی ایسا کارخانہ یا فیکٹری نہیں بنایا گیا تھا، جہاں با آسانی معذور لوگ کام کر سکیں، انہیں روزگار مل سکے۔ معذور لوگوں کی بھی اپنی دنیا ہوتی ہے، ان کے بھی اخراجات ہوتے ہیں، لیکن لوگ ان پر دھیان نہیں دیتے، جس وجہ سے ان کو در در بھٹکنا پڑتا ہے۔

احمد آباد میں تنظیموں کے اشتراک سے معذوروں کو روزگار مہیا کرانے کی پہل

مزید پڑھیں:

ان پریشانیوں سے معذوروں کو راحت دینے کے لیے مہربان فاؤنڈیشن اور دیویانگ فاؤنڈیشن کی جانب سے یہ کارخانہ کھولا گیا ہے، جس میں برش بنانے کا کام ہوتا ہے۔ ایک کمپنی کے ساتھ ہمارا ٹائی اپ بھی ہے۔ ہم کو اس کمپنی سے مال ملتا ہے یہاں لاکر ہم برش بنواتے ہیں اور پھر سے کمپنی کو واپس دیتے ہیں جو مارکیٹ میں بکتا ہے۔

یہ معذور جب ایک جگہ بیٹھ کر ان برش کو بناتے ہیں تو پروڈکشن بھی زیادہ ہوتا ہے، کیونکہ عام انسان موبائل اور دنیا داری میں لگا رہتا ہے جس سے کام زیادہ نہیں ہو پاتا لیکن یہ معذور ایک ہی جگہ بیٹھ کر کافی اچھے طریقے سے اور جلدی سے کام کر لیتے ہیں اور اپنے زندگی گزارنے کے لیے پیسے حاصل کر لیتے ہیں۔

اس معاملے پر کارخانے کے مالک دیویانگ فاؤنڈیشن کے رکن جابر راجپوت نے کہا کہ ہم نے معذوروں کی پریشانیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کارخانہ کھولا ہے، جس میں معذور عورتیں اور آدمی آکر کام کرتے ہیں۔ ہم نے یہاں برش بنانے کے لیے کافی مشینیں بھی لگائی ہیں، جہاں پر آرام سے اور آسانی سے برش بنایا جاتا ہے۔ ابھی ہمیں زیادہ کانٹریکٹ مل رہا ہے، اس کے لیے ہم نے احمد آباد کے ضرورت مند معذوروں کو بلا کر یہ کام سونپا ہے، تاکہ وہ لوگ بھی آسانی سے کچھ پیسے اپنے لیے کما سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:

روزانہ تین ہزار برشز یہاں پر بنتے ہیں، ایک آدمی تین سو سے چار سو برش روز بنا لیتا ہے اور اس حساب سے تنخواہ بھی وقت پر دے دی جاتی ہے تاکہ اس کی ضروریات پوری ہو جائے۔ گزشتہ 10 سالوں سے برش بنانے کا کام کر رہے ہیں لیکن اب ہم نے معذوروں کو یہ برش بنانے کی ذمہ داری سونپی ہے تاکہ وہ بھی عام انسان کی طرح خود کفیل بن سکیں۔

یہ برش تاروں سے بنتا ہے اور ہارڈویئر مشینوں کو صاف کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس وقت ہمارے پاس 12 معذور کام کر رہے ہیں، جس میں تمام مذاہب کے لوگ کام کرنے آتے ہیں۔ انہیں کام بھی سکھایا جاتا ہے اور اس کے بعد انہیں پوری تنخواہ بھی دی جاتی ہے۔ اس کے ذریعے معذوروں کو کافی فائدہ پہنچ رہا ہے اور وہ لوگ بھی یہ کام کر کے خوش ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.