گاندربل:434 کلومیٹر طویل سرینگر-لداخ قومی شاہراہ کو بارڈر روڈز آرگنائزیشن نے ریکارڈ مدت یعنی 68 دنوں تک بند رہنے کے بعد ٹریفک کی نقل و حمل کے لیے کھول دیا ہے۔ واجح رہے کہ بھاری برفباری کے ہپیش نظر شاہراہ کو 6 جنوری کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا تھا۔ قومی شاہراہ کو باضابطہ طور پر ٹریفک کے لیے کھولنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، ڈائریکٹر جنرل بارڈر روڈز آرگنائزیشن لیفٹیننٹ جنرل راجیو چودھری نے کہا کہ زوجیلا پاس کو کھولنا ہمیشہ ایک مشکل چیلنج ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر او کے اہلکاروں اور جوانوں کی محنت کی وجہ سے امسال سڑک کو 68 دنوں کے بعد ہی ٹریفک کے لیے دوبارہ کھول دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی آر او نے یچھلے تین سالوں سے اس روڈ کو کھولنے کے لیے ریکارڈ توڑے ہے، پہلے اس شاہراہ کو 110 دنوں میں پھر 78 دنوں میں اور اب صرف 68 دنوں میں شاہراہ کو ٹریفک کی نقل وحمل کے لیے کھول دیا ہے۔ انہوں نے کہا اس سڑک پر کام کرنا پڑا مشکل ہوتا ہے اور بھاری برفباری کی وجہ سے بی آر او کے ساتھ کام کرنے والے مقامی مزدوروں کو گرم کپڑوں کے علاوہ مناسب اجرت، رہائش اور کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سڑک کو جلد کھولنے سے حکومت کو یومیہ 7 کروڑ روپے بچانے میں مدد ملے گی۔
وییں شاہراہ کے کھولنے کے بعد دونوں علاقوں کے لوگ خوش نظر آرہے ہیں۔ لوگوں کے مطابق بھاری برفباری کے سبب یہ شاہراہ ٹریفک کی آمدورفت کے لیے بند رہتی ہے جس کے بعد لداخ کا زمینی راستہ باقی دنیا سے کٹ کے رہ جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ لداخ اور کشمیر کے لوگوں کے درمیاں تجارت سمیت دیگر چیزیں سی راستہ سے پہنچ پاتے ہے۔ بتادیں کہ سرینگر لداخ قومی شاہراہ اسٹریٹجک نقطہ نظر سے فوج کے لیے ایک اہم شاہراہ ہے ۔ اسی راستہ سے بھارتی فوج کو ایل اے سی پر نگرانی کے لیے دفاعی سازو سامان اور اور دیگر چیزیں پہنچ پاتی ہے اور اس روڈ کے کھلنے سے بھارتی فوج کو یومیہ 7 کروڑ بچ جائے گے۔
مزید پڑھیں: Zojila Pass Closed For Traffic اس بار زوجیلا پاس ریکارڈ وقت تک ٹریفک کیلئے کھلا رہا