گاندربل: ضلع گاندربل کی سماجی کارکن روحینہ شہزاد نے جموں و کشمیر کی حکومت پر زور دیا کہ وہ آنگن واڑی ورکرز اور ہیلپروں کی کئی مہینوں سے بند پڑی اجرتیں عید سے پہلے واگزار کریں Release Pending Wages Of Anganwadi Workers۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر سماجی بہبود کے تحت انٹیگریٹڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ اسکیم (آئی سی ڈی ایس) پروجیکٹوں کی آنگن واڑی ورکرس اور ہلپرس ریاستی حکومت کے تحت آتی ہیں جو گزشتہ آٹھ ماہ سے ماہانہ اجرت سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا یہ ورکرس جموں و کشمیر میں بچوں کی غذائیت کے مسائل کو حل کرنے، صحت کے شعبہ، دیہی شعبہ، محکمہ تعلیم، انتخابی ڈیوٹی وغیرہ سے متعلق سروے کا کام بھی انجام دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کے دوران ان آنگن واڑی ورکروں نے ہر محاذ پر کام کیا ہے اور وہ کووڈ کے دوران فرنٹ لائن کے طور بھی اپنے فرایض انجام دیتی ہیں۔
مزید پڑھیں:
روحینہ شہزاد نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت جموں و کشمیر نے سنہ 2018 سے اپنے ماہانہ مشاہرے کے حصے کے طور پر ریاستی حصہ جاری نہیں کیا ہے اور مرکزی حصہ جو 4500 ہے ستمبر 2021 سے جاری نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ان ورکروں کی اجرتیں باقی ریاستوں سے بہت کم ہیں۔ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے اپیل کی کہ وہ آنگن واڑی ورکروں اور ہیلپروں کی اجرتیں واگزار کی جائے تاکہ یہ لوگ بھی اپنے اہل اعیال سے اچھے طریقے سے عید منائے گے۔