ETV Bharat / state

گاندربل: سرکاری ہسپتال میں آپریشن سے انکار

جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کے سرکاری ہسپتال کے ڈاکٹر نے مبینہ طور مریض کا علاج کرنے سے انکار کرتے ہوئے سرجری کے لیے نجی ہسپتال جانے کا مشورہ دیا جس کے بعد مریض نے ڈاکٹر کے خلاف احتجاج کیا۔

author img

By

Published : Mar 11, 2021, 7:30 PM IST

Updated : Mar 11, 2021, 8:37 PM IST

مریض کا احتجاج
مریض کا احتجاج

گاندربل کے سرکاری ہسپتال میں زیر علاج ایک مریض کو انیستھیسیا اسپیشلٹ ڈاکٹر نے مبینہ طور پر سرجری کے لیے نجی ہسپتال سے رجوع کرنے کے لیے کہا تو مریض اور اس کی والدہ نے ڈاکٹر کے خلاف محاذ کھول دیا۔

سرکاری ہسپتال میں آپریشن سے انکار

مریض کی والدہ نے بتایا کہ اس نے اپنے بیٹے کے لیے علاج کے لیے اپنی گائے تک فروخت کر دی لیکن ڈاکٹر نے سرجری کے لیے پرائیویٹ ہسپتال جانے کے لیے کہا۔

دوائیوں کا بندوبست کرنے کے لیے مریض کی والدہ نے گائے فروخت کر دی اور اسے امید تھی کہ اس کا بیٹا بیماری سے نجات حاصل کر لے گا لیکن دوائیوں سے کچھ خاص افاقہ نہیں ہوا اور ڈاکٹر نے سرجری کے لیے پرائیویٹ ہسپتال سے رابطہ کریں۔

اس تعلق سے مریض مدثر احمد ولد محمد اشرف نے بتایا کہ اسے آرتھو سرجری کروانے کا مشورہ دیا گیا، جیسا کہ ڈاکٹر نے تجویز کیا تھا۔ تاہم اینستھیسیا ماہر ڈاکٹر شائستہ تقریباً دو مہینے تک ٹال مٹول کرنے کے بعد بالآخر مجھے خیبر ہسپتال سرینگر میں سرجری کروانے کے لیے کہا۔

مریض نے کہا کہ ڈیوٹی پر موجود سرجن نے مجوزہ سرجری کو حتمی شکل دے دی ہے اور کہا ہے کہ وہ انستھیزیا کا انتظام کرائے تو وہ سرجری کر سکتے ہیں۔

مریض نے تمام طبی دستاویزات دکھا کر کہا کہ اسے سرجری کے لیے اپنی دستخط (رضامندی) دینے کے لیے بھی بتایا گیا تھا جو اس نے کیا بھی۔ مریض کے مطابق جب معاملہ انہوں نے میڈیکل آفیسر کی نوٹس میں لایا تو دو ماہ گزر جانے کے بعد بھی اسے میڈکل آفیسر نے کہا کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

مریض کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان کے پاس وسائل نہیں ہیں اور دوائیں خریدنے کے لیے گائے فروخت کردی۔

اس معاملے میں جب چیف میڈیکل آفیسر (گاندربل) ڈاکٹر معراج احمد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ معاملے کی جانچ شروع کردی گئی ہے۔

گاندربل کے سرکاری ہسپتال میں زیر علاج ایک مریض کو انیستھیسیا اسپیشلٹ ڈاکٹر نے مبینہ طور پر سرجری کے لیے نجی ہسپتال سے رجوع کرنے کے لیے کہا تو مریض اور اس کی والدہ نے ڈاکٹر کے خلاف محاذ کھول دیا۔

سرکاری ہسپتال میں آپریشن سے انکار

مریض کی والدہ نے بتایا کہ اس نے اپنے بیٹے کے لیے علاج کے لیے اپنی گائے تک فروخت کر دی لیکن ڈاکٹر نے سرجری کے لیے پرائیویٹ ہسپتال جانے کے لیے کہا۔

دوائیوں کا بندوبست کرنے کے لیے مریض کی والدہ نے گائے فروخت کر دی اور اسے امید تھی کہ اس کا بیٹا بیماری سے نجات حاصل کر لے گا لیکن دوائیوں سے کچھ خاص افاقہ نہیں ہوا اور ڈاکٹر نے سرجری کے لیے پرائیویٹ ہسپتال سے رابطہ کریں۔

اس تعلق سے مریض مدثر احمد ولد محمد اشرف نے بتایا کہ اسے آرتھو سرجری کروانے کا مشورہ دیا گیا، جیسا کہ ڈاکٹر نے تجویز کیا تھا۔ تاہم اینستھیسیا ماہر ڈاکٹر شائستہ تقریباً دو مہینے تک ٹال مٹول کرنے کے بعد بالآخر مجھے خیبر ہسپتال سرینگر میں سرجری کروانے کے لیے کہا۔

مریض نے کہا کہ ڈیوٹی پر موجود سرجن نے مجوزہ سرجری کو حتمی شکل دے دی ہے اور کہا ہے کہ وہ انستھیزیا کا انتظام کرائے تو وہ سرجری کر سکتے ہیں۔

مریض نے تمام طبی دستاویزات دکھا کر کہا کہ اسے سرجری کے لیے اپنی دستخط (رضامندی) دینے کے لیے بھی بتایا گیا تھا جو اس نے کیا بھی۔ مریض کے مطابق جب معاملہ انہوں نے میڈیکل آفیسر کی نوٹس میں لایا تو دو ماہ گزر جانے کے بعد بھی اسے میڈکل آفیسر نے کہا کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔

مریض کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان کے پاس وسائل نہیں ہیں اور دوائیں خریدنے کے لیے گائے فروخت کردی۔

اس معاملے میں جب چیف میڈیکل آفیسر (گاندربل) ڈاکٹر معراج احمد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ معاملے کی جانچ شروع کردی گئی ہے۔

Last Updated : Mar 11, 2021, 8:37 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.