جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل کے نونر حلقہ میں تقریبا چھ برس سے زیر تعمیر ہسپتال ابھی تک پائے تکمیل کو نہیں پہنچ سکا ہے، جس کی وجہ مقامی باشندوں کے ساتھ ساتھ متصل گاوں کے لوگوں کو بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
نونر میں زیر تعمیر ہسپتال کی تکمیل نہ ہونے کی وجہ سے تقریباً آٹھ متصل گاوں کے لوگوں کو دس کلومیٹر کی دوری طئے کرکے ضلع ہسپتال گاندربل جانا پڑتا ہے،
نونر علاقے سے تعلق رکھنے والے شکیل احمد نے کہا کہ پرائیمری ہسپتال کی عمارت کا کام گزشتہ 6 برسوں سے جاری ہے لیکن انتظامیہ کے بقول فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے اس کا کام رکا ہوا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اب اس عمارت میں غلط کام جیسے جوا وغیرہ بھی کھیلے جاتے ہیں، اس لیے اس عمارت کا کام جلد از جلد شروع کیا جائے یا پھر اس عمارت کو بند کیا جائے تاکہ اس سے گاوں کا ماحول خراب ہونے سے بچ جائے۔
ایک دوسرے مقامی باشندہ غلام قادر کے مطابق اس ہسپتال کے لیے 2008 سے کوشش کی جارہی تھی لیکن 2011 میں اس کے لیے سیکشن پاس ہوا اور 2015 میں اس کی بنیاد رکھی گئی لیکن ابھی تک یہ ہستال مکمل نہیں ہوسکا ہے۔ انھوں نے گورنر سے اپیل کی ہے اس کے لیے فنڈز ریلیز کیا جائے تاکہ لوگوں کی پریشانیاں ختم ہوسکیں۔
اس ضمن میں جب ہم نے جے کے پی سی سی کے حکام سے فون پر بات کی تو ان کا کہنا ہے کہ اس میں فنڈز کی کمی کی وجہ سے یہ عمارت اب تک نا مکمل ھے۔