ETV Bharat / state

عارضی ملازمین کا ڈوڈہ میں احتجاج

author img

By

Published : Oct 27, 2020, 10:46 PM IST

ڈوڈہ میں 25 ستمبرکو عارضی ملازمین نے کام چھوڑ ہڑتال کی کال دی تھی جس کے بعد ڈوڈہ کے مختلف علاقوں سے ہر روز احتجاج کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔

ڈوڈہ میں احتجاج
ڈوڈہ میں احتجاج

محکمہ صحت عامہ ڈوڈہ کے ساتھ منسلک یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین نے اپنے مطالبات کو لے کر ڈوڈہ صدر مقام پر ایک زور دار احتجاج کیا اور حکومت سے اُن کی جائز مانگوں کو جلد از جلد پورا کرنے کا مطالبہ کیا۔

احتجاجی مظاہرین نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پی.ایچ.ای ملازمین ایک ماہ سے کام چھوڑ ہڑتال پر ہیں۔ یہ ہڑتال شہر و گاوں میں جاری ہے۔ لیکن بدقسمتی سے اُن کی مانگ کو حکومتی سطح پرنظر انداز کیا جا رہا ہے۔

احتجاجی مظاہرین نے ایک ریلی کی شکل میں پی. ایچ. ای دفتر ڈوڈہ کے باہر احتجاج کیا اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی اور حکومت پر امتیازی سلوک کا الزام عائد کیا۔

ڈوڈہ میں احتجاج

واضح رہے کہ ڈوڈہ ضلع میں 25 ستمبر کو عارضی ملازمین نے کام چھوڑ ہڑتال کی کال دی تھی جس کے بعد ضلع کے مختلف علاقوں سے ہر روز احتجاج کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔

یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین کا کہنا ہے کہ اُن کی مستقلی کا مطالبہ ایک دیرینہ مانگ ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ صحت عامہ سے وابستہ عارضی ملازمین کی پچاس، ساٹھ ماہ سے زائد اجرتیں واگزار نہیں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے وہ فاقہ کشی کا شکار ہو گئے ہیں اور اُن کی مالی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی وہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ کسی بھی فلاحی اسکیم کا فائدہ اُٹھانے کے اہل نہیں ہیں لیکن حقیقت میں اُن کی حالت بھیکاریوں سے بھی ابتر بن گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے
جموں و کشمیر: اراضی سے متعلق نئے قوانین کیا ہیں

مظاہرین نے حکومت سے مانگ کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی مانگوں کو جلد پورا کیا جائے ۔

اُنہوں نے حکومت سے یہ بھی مانگ کی کہ یو.ٹی قوانین ،Minimum wages act کو جموں و کشمیر میں لاگؤ کیا جائے۔ اگر حکومت اُن کی مانگیں پورا کرنے میں ناکام رہی تو وہ کام چھوڑ ہڑتال جاری رکھیں گے اور عنقریب کوئی ایسا قدم اُٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے جو انتظامیہ کے سمجھ سے بالاتر ہو گا۔

محکمہ صحت عامہ ڈوڈہ کے ساتھ منسلک یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین نے اپنے مطالبات کو لے کر ڈوڈہ صدر مقام پر ایک زور دار احتجاج کیا اور حکومت سے اُن کی جائز مانگوں کو جلد از جلد پورا کرنے کا مطالبہ کیا۔

احتجاجی مظاہرین نے حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پی.ایچ.ای ملازمین ایک ماہ سے کام چھوڑ ہڑتال پر ہیں۔ یہ ہڑتال شہر و گاوں میں جاری ہے۔ لیکن بدقسمتی سے اُن کی مانگ کو حکومتی سطح پرنظر انداز کیا جا رہا ہے۔

احتجاجی مظاہرین نے ایک ریلی کی شکل میں پی. ایچ. ای دفتر ڈوڈہ کے باہر احتجاج کیا اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی اور حکومت پر امتیازی سلوک کا الزام عائد کیا۔

ڈوڈہ میں احتجاج

واضح رہے کہ ڈوڈہ ضلع میں 25 ستمبر کو عارضی ملازمین نے کام چھوڑ ہڑتال کی کال دی تھی جس کے بعد ضلع کے مختلف علاقوں سے ہر روز احتجاج کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔

یومیہ اجرت پر کام کر رہے عارضی ملازمین کا کہنا ہے کہ اُن کی مستقلی کا مطالبہ ایک دیرینہ مانگ ہے۔ اس کے علاوہ محکمہ صحت عامہ سے وابستہ عارضی ملازمین کی پچاس، ساٹھ ماہ سے زائد اجرتیں واگزار نہیں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے وہ فاقہ کشی کا شکار ہو گئے ہیں اور اُن کی مالی حالت بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی وہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ کسی بھی فلاحی اسکیم کا فائدہ اُٹھانے کے اہل نہیں ہیں لیکن حقیقت میں اُن کی حالت بھیکاریوں سے بھی ابتر بن گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے
جموں و کشمیر: اراضی سے متعلق نئے قوانین کیا ہیں

مظاہرین نے حکومت سے مانگ کرتے ہوئے کہا کہ اُن کی مانگوں کو جلد پورا کیا جائے ۔

اُنہوں نے حکومت سے یہ بھی مانگ کی کہ یو.ٹی قوانین ،Minimum wages act کو جموں و کشمیر میں لاگؤ کیا جائے۔ اگر حکومت اُن کی مانگیں پورا کرنے میں ناکام رہی تو وہ کام چھوڑ ہڑتال جاری رکھیں گے اور عنقریب کوئی ایسا قدم اُٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے جو انتظامیہ کے سمجھ سے بالاتر ہو گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.