جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں ملک بھر کی طرح ہی کووڈ-19 کی وجہ سے تمام تعلیمی اِدارے تاحال بند پڑے ہیں۔ ایسے میں دسویں، گیارہویں جماعت کے طلباء کو ریڈیو کے ذریعہ پڑھایا جا رہا ہے۔ ڈوڈہ کے گورنمنٹ ہائی سکول میں زیر تعلیم طلباء کے والدین نے اسکول ہذا کے صدر مدرس فردوس حسین راتھر کا اِس بات کے لئے شکریہ ادا کیا ہے کہ اُنہوں نے کووڈ-19 وبا کے دوران اسکول بند ہونے کے باوجود سکول کے طلباء کو تعلیم دینے کے لئے ہر طرح کی امداد میسّر کی۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ صدر مدرس نے اسکولی بچّوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لئے ضروری سامان اور خصوصی تدریسی سہولیات بھی فراہم کی ہے۔ سماج کے مختلف طبقوں نے فردوس حسین راتھر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنہوں نے دوسرے اُساتذہ کے لئے ایک مثال قائم کی ہے۔ جبکہ اسکول ہذا میں زیر تعلیم طلباء بھی اس اقدام سے خوش ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے فردوس راتھر نے بتایا کہ اب جبکہ پورے ملک میں تعلیمی سرگرمیاں بند پڑی ہیں، جس کی وجہ سے بچّوں کی تعلیم شدید متاثر ہوئی تمام اُساتذہ اپنے گھروں میں ہی محصور ہو کر رہ گئے ہیں لیکن اُنہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران بچّوں کو تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے گھر گھر جا کر مختلف مضامین کا درس دیا ہے۔ تاکہ اُن کی تعلیم متاثر نہ ہو۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سکول بند ہونے سے چھوٹی جماعتوں کے بچّوں کو زیادہ نقصان ہو رہا ہے۔ اُنہوں نے اپنی طرف سے بھرپور کوشش کی ہے کہ وہ بھی لاک ڈاؤن کے دوران اپنی خدمات کو پیش کر سکیں جس سے بچّوں کو مستقبل میں فائدہ حاصل ہو۔