یولو ایپ کے ذریعے لوگوں کو الیکٹرک بائیک کم کرائے پر مل سکے گی۔ ابھی کمپنی نے ڈی ایم آر سی کے ساتھ مل کر 250 بائیک کے ساتھ 9 میٹرو اسٹیشن سے اس کی شروعات کی ہے۔
یولو بائیک سروس کے آپریشن ہیڈ ہیمنت گپتا نے بتایا کہ اس پروجیکٹ کا مقصد ایک طرف جہاں دارالحکومت میں ٹریفک جام کے مسئلے کو ختم کرنا ہے۔ وہیں آلودگی کو بھی کم کرنا ہے۔
لوگوں کو میٹرو اسٹیشن سے گھر، آفس جانا ہو یا گھر، آفس سے میٹرو اسٹیشن تک پہنچنا ہو اس کے لیے مستقبل میں انہیں یولو بائیک دستیاب ہوں گی۔
انہوں نے 250 یولو بائیک سے اس کی شروعات کی ہے جس سے اس برس کے آخر تک 5 ہزار اور دسمبر 2020 تک 25 ہزار تک پہنچانے کا ارادہ ہے۔
اس سواری کے لیے آپ کو پلے اسٹور سے یولو ایپ ڈاؤن لوڈ کرنا پڑے گا۔ اس کے لیے 250 روپے کا سکیورٹی ڈپازٹ کرنا ہوگا۔ جسے کبھی بھی واپس لیا جاسکتا ہے۔
بائیک کا لاک کھولنے کے لیے 10 روپے کا چارج ہوگا اور اس کے بعد ہر 10 منٹ کے لیے 10 روپے چارج دینے ہوں گے۔اس طرح سے اگر 10 منٹ سے سفر کےلیے تو 20 روپے اور 20 منٹ کے سفر کے لیے 30 روپے ادا کرنا ہوگا۔
ہیمنت گپتا نے بتایا کہ یولو بائیک ا بھی 9 میٹرو اسٹیشن پر لگائی گئی ہے۔ لیکن جلد ہی اسے بڑھایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ بیٹری سے چلتی ہے۔ اور اس سے کسی بھی قسم کی آلودگی نہیں پھیلتی ہے۔ اسے چلانا بے حد آسان ہے۔ اور یہ ٹریفک جام میں بھی دیگر بائیک اور اسکوٹی کی طرح نہیں پھنستی ہے۔
اسے آسانی سے بھیڑ کے درمیان سے نکالا جاسکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایک بار فل چارج کرنے پر یہ بائیک 60 کلو میٹر چلتی ہے۔
یولو بائیک استعمال کرنے والےسچن سینی نے بتایا کہ وہ روزانہ منڈی ہاؤس سے میٹرو اسٹیشن پر اتر اندر جاتے ہیں۔ یہاں سے آتو والا 40 سے 50 روپے ان سے کرایہ لیتا ہے۔
لیکن اب وہ بائیک کا استعمال کرنے پر محض 20 روپے میں سفر کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ انہیں نہ تو آٹو کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔ نہ ہی ان کے بائیک سے دارالحکومت میں آلودگی پھیلتی ہے۔