مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختارعباس نقوی نے کہا کہ مودی حکومت کی 'صلاحیت کو ترغیب دینے، فروغ دینے اور ترقی' کے لئے بڑے پیمانہ پرکی گئی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ اقلیتی امور کی وزارت کی 'نئی اُڑان' اسکیم کے تحت فری کوچنگ حاصل کرکے غریب، کمزور، پسماندہ اقلیت سے تعلق رکھنے والے 22 نوجوان رواں سال ملک کی سب سے ممتاز سول سروس میں منتخب ہوئے ہیں۔
نقوی نے منگل کو یہاں وزارت اقلیتی امور کی 'نئی اڑان' اسکیم کا فائدہ اٹھا کر سنٹرل سول سروس 2019 میں منتخب ہونے والے نوجوانوں کو اعزاز سے نوازتے ہوئے کہا کہ اقلیتی برادری کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے ، لیکن اس سے پہلے ایسا ماحول بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی جو ان کی قابلیت کی قدر کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے بلا امتیاز قابلیت کے احترام اور ان کو بااختیار بنانے کا نتیجہ یہ ہے کہ آزادی کے بعد پہلی بار اقلیتی برادری کے نوجوان اتنی بڑی تعداد میں اعلی انتظامی خدمات کے لئے منتخب کئے جارہے ہیں۔ اس سال سول سروس میں 145 سے زیادہ اقلیتوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ پچھلے تین سالوں سے، اسی طرح کی حوصلہ افزا اعداد و شمار آرہے ہیں۔ یو پی ایس سی میں منتخب ، یہ نوجوانوں ، اقلیتوں اور کمزور طبقات کے لئے 'رول ماڈل' ہیں۔
بغیر کسی امتیازکے یوپی ایس سی میں اقلیتوں کا انتخاب: نقوی
اقلیتی برادری کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے ، لیکن اس سے پہلے ایسا ماحول بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی جو ان کی قابلیت کی قدر کرسکے-
مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختارعباس نقوی نے کہا کہ مودی حکومت کی 'صلاحیت کو ترغیب دینے، فروغ دینے اور ترقی' کے لئے بڑے پیمانہ پرکی گئی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ اقلیتی امور کی وزارت کی 'نئی اُڑان' اسکیم کے تحت فری کوچنگ حاصل کرکے غریب، کمزور، پسماندہ اقلیت سے تعلق رکھنے والے 22 نوجوان رواں سال ملک کی سب سے ممتاز سول سروس میں منتخب ہوئے ہیں۔
نقوی نے منگل کو یہاں وزارت اقلیتی امور کی 'نئی اڑان' اسکیم کا فائدہ اٹھا کر سنٹرل سول سروس 2019 میں منتخب ہونے والے نوجوانوں کو اعزاز سے نوازتے ہوئے کہا کہ اقلیتی برادری کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے ، لیکن اس سے پہلے ایسا ماحول بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی جو ان کی قابلیت کی قدر کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کی طرف سے بلا امتیاز قابلیت کے احترام اور ان کو بااختیار بنانے کا نتیجہ یہ ہے کہ آزادی کے بعد پہلی بار اقلیتی برادری کے نوجوان اتنی بڑی تعداد میں اعلی انتظامی خدمات کے لئے منتخب کئے جارہے ہیں۔ اس سال سول سروس میں 145 سے زیادہ اقلیتوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ پچھلے تین سالوں سے، اسی طرح کی حوصلہ افزا اعداد و شمار آرہے ہیں۔ یو پی ایس سی میں منتخب ، یہ نوجوانوں ، اقلیتوں اور کمزور طبقات کے لئے 'رول ماڈل' ہیں۔