دہلی کی ٹیم پانچ میچوں میں چار جیت کے ساتھ آٹھ پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ بنگلورو اسی پوائنٹس کے ساتھ تیسری پوزیشن پر ہے۔ کل کا میچ جیتنے والی ٹیم پہلے مقام پر پہنچ جائے گی۔ دہلی کو اس مقابلےمیں اپنے اہم آف اسپنر روی چندرن اشون کے بغیر اترنا ہوگا جو فی الحال اپنے خاندان میں کورونا کی پریشانیوں کے سبب ٹورنامنٹ سے ہٹ گئے ہیں۔
کل کے میچ میں بنگلورو کو چنئی سپر کنگز کے ہاتھوں 69 رن سے شکست کا سامنا کرنا پڑاتھا جبکہ دہلی نے اس سال کے پہلے سپر اوور میں آخری گیند پر سن رائزرس حیدرآباد کو شکست دی تھی۔
دہلی اور حیدرآباد نے مقررہ 20 اوورز میں ایک برابر159 رن بنائے تھے جس کے بعد دہلی نے سپر اوور میں آخری گیند پر ایک رن لے کرجیت اپنے نام کی۔
بنگلورو کو چنئی کے خلاف مقابلے کی غلطیوں سے بچنا ہوگا جس میں آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ نے 20 ویں اوور میں 37 رن بناکر اپنی ٹیم چنئی کو191 رنز تک پہنچایاتھااور پھر تین وکٹیں لے کر بنگلور کو گھٹنوں کے بل لادیا تھا۔
بنگلورو نو وکٹ پر 122 رن ہی بناسکی۔ بنگلورو کواس طرح چار جیت کے بعد پہلی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
اس شکست میں بنگلور کے ٹاپ تین بلے باز کپتان وراٹ آٹھ، گلین میکسویل 22 اور اے بی ڈویلیئرز چار رن بنا کر آؤٹ ہوگئے تھے۔ اس سیزن میں غالباً یہ پہلا موقع تھا جب تینوں بلے باز سستے میں نمٹ گئے۔ دہلی کے خلاف بنگلور کو دیکھنا ہوگا کہ ان کے یہ ٹاپ بلے باز اتنے سستے میں نہ نمٹیں۔
بنگلور کے بھی دو آسٹریلیائی کھلاڑی ایڈم زیمپا اور کین رچرڈسن ذاتی وجوہات کی بنا پر وطن واپس ہوگئے ہیں۔ حالانکہ ان کی واپسی کازیادہ فرق نہیں پڑے گا کیونکہ رچرڈسن نے ایک میچ کھیلا جبکہ زیمپا کو کوئی میچ کھیلنے کا موقع نہیں ملا۔
یواین آئی۔الف الف