ETV Bharat / state

ہرش مندر نے دہلی فسادات پر کیا کہا؟ - دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات

سابق آئی اے ایس افسر ہرش مندر نے دہلی فسادات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’میں حکومت میں رہا ہوں، اگر کوئی فساد کچھ گھنٹوں سے زیادہ چلے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا جبکہ دہلی جو بھارت کا دارالحکومت ہے یہاں پر 3 دن تک فساد ہوتا رہا تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ سب کچھ مرکزی حکومت کے شارے پر ہوا ہے‘۔

What did Harsh Mandir say about Delhi riots?
دہلی فسادات پر کیا بولے ہرش مندر؟
author img

By

Published : Nov 8, 2020, 9:27 PM IST

دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے بعد سے ہورہی مسلسل گرفتاریاں اور ان کے خلاف لگائے جارہے یو اے پی اے قانون پر سخت رد عمل سامنے آرہا ہے۔

دہلی فسادات پر کیا بولے ہرش مندر؟

اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سابق آئی اے ایس آفیسر ہرش مندر سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ دہلی پولیس ایک سازش کے طور پر گرفتاریاں کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'میں سرکار میں رہا ہوں اگر کوئی فساد کطھ گھنٹوں سے زیادہ چلے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا ہے، اور دہلی جو بھارت کی دارالحکومت ہے ایسی جگہ پر 3 دن تک فساد چلتا ہے تو اس میں مرکزی حکومت صاف طور پر شامل رہی ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ جب شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات کا آغاز ہوا تھا تبھی انہوں نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک پیٹیشن داخل کی تھی جس میں یہ کہا گیا تھا کہ جنہوں نے بھڑکاؤ بیان دیے ہیں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے لیکن تبھی جج کا تبادلہ کر دیا گیا اور اس کے بعد کورونا کو وجہ بتا کر اس پر کارروائی کرنے سے منع کر دیا گیا۔ تاہم تمام دیگر معاملوں پر سماعت آن لائن جاری رہی۔

دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کے بعد سے ہورہی مسلسل گرفتاریاں اور ان کے خلاف لگائے جارہے یو اے پی اے قانون پر سخت رد عمل سامنے آرہا ہے۔

دہلی فسادات پر کیا بولے ہرش مندر؟

اسی سے متعلق ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے سابق آئی اے ایس آفیسر ہرش مندر سے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ دہلی پولیس ایک سازش کے طور پر گرفتاریاں کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'میں سرکار میں رہا ہوں اگر کوئی فساد کطھ گھنٹوں سے زیادہ چلے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا ہے، اور دہلی جو بھارت کی دارالحکومت ہے ایسی جگہ پر 3 دن تک فساد چلتا ہے تو اس میں مرکزی حکومت صاف طور پر شامل رہی ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ جب شمال مشرقی دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات کا آغاز ہوا تھا تبھی انہوں نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک پیٹیشن داخل کی تھی جس میں یہ کہا گیا تھا کہ جنہوں نے بھڑکاؤ بیان دیے ہیں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے لیکن تبھی جج کا تبادلہ کر دیا گیا اور اس کے بعد کورونا کو وجہ بتا کر اس پر کارروائی کرنے سے منع کر دیا گیا۔ تاہم تمام دیگر معاملوں پر سماعت آن لائن جاری رہی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.