الیکٹرانکس، انفارمیشن ٹکنالوجی اور مواصلات کے وزیر روی شنکر پرساد نے ایوان میں واٹس ایپ کے ذریعہ سے کچھ افراد کے فون ڈاٹا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے لئے اسپائی ویئر پیگاسس کے استعمال کے سلسلے میں ضابطہ 180 کے تحت توجہ دلاو نوٹس پر وضاحت کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پرائیویسی اور ملک کی سلامتی سے معاہدہ نہیں کیا جائے گا۔
اس سے پہلے انہوں نے اپنا بیان ایوان میں رکھا تھا مسٹر پرساد نے اسرائیل کی کمپنی این ایس اور گروپ سے کسی بھارتی ایجنسی یا ریاستی حکومتوں کے ذریعہ اسپائی ویر پیگاسس کو خریدنے یا اس کے ساتھ بات چیت کرنے کے سلسلے میں واضح جواب نہیں دیا لیکن کہا کہ سیکورٹی ایجنسیاں ضابطہ کے مطابق قوم کے مفاد میں فیصلہ کرتی ہیں۔
اس تجویز کو پیش کرنے والے کانگریس کے ڈگ وجے سنگھ وزیر موصوف کے اس جواب سے مطمئن نہیں ہوئے او رمسٹر پرساد اور مسٹر سنگھ کے درمیان کچھ گرما گرم بحث بھی ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ واٹس ایپ نے ان 121 بھارتیوں کے نام نہیں بتائے ہیں جن کے فون ڈاٹا چوری ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ اگر کسی کا ڈاٹا چوری ہوا ہے تو اسے آئی ٹی قانون کے تحت معاملہ درج کرانا چاہئے کیوں کہ ملزم کو اس میں تین سال کی سزا اور پانچ لاکھ روپے کے جرمانے کا التزام ہے۔ اس میں حکومت بھی مدد کرے گی۔