نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس اب بھی دفعہ 370 کو ہٹانے کو غلط کہہ رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس سپریم کورٹ کے فیصلے کو درست نہیں مان رہی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹانے کے مودی حکومت کے فیصلے کو درست مانا ہے۔ فیصلہ سناتے ہوئے سی جے آئی چندرچوڑ نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر کو ہندوستان کے ساتھ الحاق کے بعد داخلی خودمختاری کا حق حاصل نہیں ہے۔ دفعہ 370 ایک عارضی شق تھی۔
امیت شاہ نے راجیہ سبھا میں کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق تین خاندانوں نے روکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی او کے بھارت کا ہے، اسے کوئی نہیں چھین سکتا۔ یہ بھی کہا کہ ہم ہندوستان کی ایک انچ زمین بھی نہیں جانے دیں گے۔ دفعہ 370 کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس سے علیحدگی پسندی کو تقویت ملی ہے۔ انہوں نے ایک بار پھر نہرو کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نہرو نے آدھا کشمیر چھوڑ دیا۔ یہ بھی کہا کہ نہرو کے فیصلے کی وجہ سے جموں و کشمیر کے انضمام میں تاخیر ہوئی۔
امت شاہ نے سوال اٹھایا کہ آرٹیکل 370 کسی اور ریاست میں کیوں نافذ نہیں کیا گیا؟ یہ بھی پوچھا کہ جموں و کشمیر میں فوج بھیجنے میں تاخیر کیوں ہوئی۔ نہرو پی او کے مسئلہ کو اقوام متحدہ میں کیوں لے گئے؟
یہ بھی پڑھیں: دفعہ 370 کی تنسیخ پر سپریم کورٹ کی مہر تصدیق
کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کسی اچھے کام کی حمایت نہیں کرتی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہماری حکومت نے ان نوجوانوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ دیے ہیں جو جموں و کشمیر میں پتھر لے کر گھومتے تھے۔ ہم فیصلے لے سکتے ہیں، بھاگ نہیں سکتے۔ 370 کا فیصلہ تاریخ یاد رکھے گی۔