دہلی کی کڑکڑڈوما عدالت میں آج دہلی تشدد معاملہ میں شرجیل امام کی دہلی پولیس کی جانب سے داخل کی گئی چارج شیٹ اور دیگر دستاویزات کے مطالبے پر سماعت ہو گی۔ ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت سماعت کریں گے۔
گذشتہ 28 جنوری کو عدالت نے جانچ افسر کو جواب داخل کرنے کی ہدایت دی تھی، 24 نومبر 2020 کو عدالت نے عمر خالد، شرجیل امام اور فیضان خان کے خلاف دائر ضمنی چارج شیٹ کا نوٹس لیا تھا۔
دہلی پولیس کی خصوصی سیل نے عمر خالد، شرجیل امام اور فیضان خان کے خلاف 22 نومبر 2020 کو ایک ضمنی چارج شیٹ دائر کی تھی، ضمنی چارج شیٹ میں خصوصی سیل نے یو اے پی اے کی دفعہ 13, 16, 17 اور 18 کے علاوہ انڈین پینل کوڈ سیکشن 120 بی, 109, 124اے, 147, 148, 149, 153 اے, 186, 201, 212, 295, 302, 307, 341, 353, 395,419,420,427,435,436,452,454, 468, 471 اور 43 کے علاوہ اسلحہ ایکٹ کی دفعہ 25 اور 27 اور عوامی املاک کو پہنچنے والے نقصان کی روک تھام کے دفعہ 3 اور 4 کے تحت الزام عائد کیا گیا ہے۔
چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ شرجیل امام نے مرکزی حکومت کے خلاف نفرت پھیلانے اور تشدد کو ہوا دینے کے لئے تقریر کی، جس کی وجہ سے دسمبر 2019 میں یہ تشدد ہوا۔ دہلی پولیس نے کہا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کے پس پردہ گہری سازش رچی گئی تھی۔ اس سی اے اے کے خلاف مسلم اکثریتی علاقوں میں مہم چلائی گئی تھی۔ یہ پروپیگنڈا کیا گیا کہ مسلمانوں کی شہریت ختم ہوجائے گی اور انہیں نظربند کیمپوں میں رکھا جائے گا۔