نئی دہلی: کانگریس نےجمعرات کو کہا کہ وہ پارلیمنٹ کے آئندہ مانسون اجلاس میں جے پی سی کے مطالبے پر زور دے گی۔کانگریس جو اڈانی کیس کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کی جانچ کے اپوزیشن کے مطالبے کی قیادت کر رہی ہے۔
کانگریس جنرل سکریٹری انچارج (کمیونیکیشن) جے رام رمیش نے پارٹی کی طرف سے اڈانی معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی سے پوچھے گئے 100 سوالات پر 'ہم اڈانی کے ہیں کون' نامی کتابچہ جاری کرنے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ جب ہم نئی 'پارلیمنٹ' میں بیٹھیں گے۔ ایوان کے اجلاس میں ہمارا پہلا مطالبہ 'مودانی' گھپلے کی جے پی سی جانچ کرانا ہوگا۔
کانگریس ایم پی نے کہا، "تمام اپوزیشن پارٹیاں متحد ہیں۔ ہم جے پی سی تحقیقات کا مطالبہ کریں گے۔ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ جے پی سی کی جانچ سے ہی مودانی گھپلے کا پردہ فاش ہو سکتا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں (مودی) مودانی گھپلے پر کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی کے ذریعہ پوچھے گئے 100 سوالات پر اپنی خاموشی توڑنی چاہئے۔
واضح رہے کہ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے 2024 کے قومی انتخابات کے لیے ہم خیال جماعتوں کو دوبارہ منظم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اسی سلسلے میں 12 جون کو پٹنہ میں ایک عظیم الشان میٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ دوسری طرف جے رام رمیش کے مطابق پارٹی مودی حکومت کی طرف سے اڈانی گروپ کو دیے گئے مبینہ احسانات کی مخالفت کر رہی ہے اور 'ہم اڈانی کے ہیں کون' سیریز کے تحت پارٹی نے 100 سوالات پوچھے تھے۔ اس سلسلے میں، جمعرات کو، پارٹی نے ایک کتابچہ جاری کیا جس میں مختلف مثالوں کی فہرست دی گئی ہے جہاں مرکز نے مبینہ طور پر نجی تاجروں کے حق میں قوانین کو توڑا ہے۔
جے رام رمیش نے کہا کہ ہم نے فروری سے لے کر اب تک اس معاملے پر 100 سوالات اٹھائے لیکن ایک بھی سوال کا جواب پی ایم نے نہیں دیا۔ ہم وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے پر اپنی خاموشی توڑ دیں۔ وہ جے پی سی کی تقرری سے کیوں ڈرتے ہیں جس میں بی جے پی کے ارکان کی تعداد سب سے زیادہ ہوگی۔