عآپ کے ایم ایل اے راگھو چڈھا نے جمعرات کو صحافیوں کو بتایا کہ ایف سی آئی (فوڈ کارپوریشن آف انڈیا) نے سنہ 2015 کے بعد سے دہلی کے بازاروں سے ایک روپے کی خریداری نہیں کی ہے۔ ہمارے عہدیداروں، منڈیوں کے صدور، اور ہمارے وزراء نے مرکز کو مستقل خط لکھے ہیں اور یہ مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ 'ایم ایس پی' پر کاشتکاروں سے فصلوں کی پیداوار کی خریداری کرے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے پانچ برسوں میں کسی بھی ادارہ نے ہمارے کسانوں کی مدد نہیں کی ہے، جس کی وجہ سے کاشتکار کو اپنی پیداوار کو کم قیمت پر بیچنا پڑا ہے۔ بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کے بے حسی اور جھوٹے وعدوں کی وجہ سے دہلی کے کسان نجی تاجروں کے رحم و کرم پر منحصر ہیں۔
مزید پڑھیں:
دہلی میں کورونا ریکوری کی شرح 91 فیصد کے قریب
انہوں نے کہا کہ' وزیر اعظم نے کچھ ہفتوں قبل ملک کے کسانوں سے کہا تھا کہ اصلاحاتی بل کسانوں اور منڈیوں کے خلاف نہیں ہے، کاشتکاروں کو کم از کم سہارا قیمت (ایم ایس پی) کا فائدہ ملتا رہے گا اور منڈیاں اپنا کام جاری رکھیں گی، لیکن دہلی کے کسان 'ایم ایس پی' کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ دہلی کا غریب کسان جو دن رات محنت کرتے ہیں، تاکہ اناج ہماری پلیٹ تک پہنچ جائے، اس کے ساتھ دھوکہ دے رہا ہے'۔