ETV Bharat / state

Jamiat Ulema-e-Hind: جمعیت علما ہند کے دونوں گروپ کا انضمام تقریبا طے، جلد ہوسکتا ہے اعلان - جلد ہی ہوسکتا ہے اعلان

سال 2006 میں مولانا محمود مدنی کے والد اور جمعیت کے صدر مولانا اسعد احمد مدنی کا انتقال ہوا تھا ،ان کے انتقال کے بعد مولانا ارشد مدنی اور محمود مدنی کے درمیان عہدے کے لئے جنگ کا آغاز ہوا، جب تنازعہ بڑھنے لگا تو سال 2008 میں جمعیت دو ٹکڑوں میں تقسیم ہو گئی، تاہم اب پھر سے ملک کے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے دونوں جمعیت ایک ہی پلیٹ فارم پر آنے کے لیے تیار ہیں۔ JAMAIT FACTIONS MAY ‘MERGE SOON’ TO HAVE UNITED VOICE ON MUSLIM CONCERNS

جمعیت علما ہند
جمعیت علما ہند
author img

By

Published : Jun 25, 2022, 10:51 AM IST

جمعیت علما ہند کی قومی مجلس عاملہ کی ایک اہم میٹنگ گزشتہ دنوں دہلی کے صدر دفتر میں منعقد ہوئی، اس میٹنگ کی صدارت جمعیت علما ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کی، جس میں ملک کے موجودہ حالات سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا اس دوران دونوں جمعیت کے انضمام سے متعلق بھی تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔

جمعیت علما ہند

JAMAIT FACTIONS MAY ‘MERGE SOON’ TO HAVE UNITED VOICE ON MUSLIM CONCERNS

اطلاعات کے مطابق میٹنگ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات کی روشنی میں دونوں جمیعت کا انضمام ضروری ہو گیا ہے، ایسے میں اب دونوں کروپوں کا انضمام لازمی ہے۔ واضح رہے کہ جب جمعیت کے دو ٹکڑے ہوئے تھے تب مہاراشٹر کی لیگل ٹیم ارشد مدنی کے گروپ میں گئی تھی جس کی وجہ سے زیادہ تر قانونی معاملہ ارشد مدنی کی جمعیت دیکھا کرتی تھی وہیں محمود مدنی گروپ فلاحی کاموں کو زیادہ ترجیح دیتی تھی۔

اطلاعات کے مطابق انضمام کے بعد جمعیت کے تمام تر اختیارات مولانا ارشد مدنی کو دیے جا سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں انضمام کے حوالے سے تشکیل دی گئی کمیٹی نے دونوں جمیعت کے انضمام سے متعلق فارمولا بھی تیار کیا جا رہا ہے، جس پر آئندہ 21 جولائی کو ہونے والی میٹنگ میں مہر لگ سکتی ہے،قابل ذکر ہے کہ گذشتہ دنوں دیوبند میں مولانا محمود مدنی کی دعوت پر ایک تقریب میں شریک ہوئے تھے، جس میں اپنے خطاب کے دوران ارشد مدنی نے کہا تھا کہ میری اس تقریب میں شرکت شائد ہمارے ایک ہونے کا رستہ بن جائے جس کے بعد تمام لوگوں نے اس بات کو سراہا تھا۔


مزید پڑھیں:ماب لنچنگ پر قانون سازی وقت کا تقاضہ: جمیعت علماء ہند

واضح رہے کہ موجودہ وقت میں جمعیت علمائے ہند دو گروپوں میں تقسیم ہے، جس میں ایک کی قیادت مولانا ارشد مدنی کر رہے ہیں جبکہ دوسرے گروپ کی قیادت مولانا سید محمود اسعد مدنی کر رہے ہیں۔

جمعیت علما ہند کی قومی مجلس عاملہ کی ایک اہم میٹنگ گزشتہ دنوں دہلی کے صدر دفتر میں منعقد ہوئی، اس میٹنگ کی صدارت جمعیت علما ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کی، جس میں ملک کے موجودہ حالات سمیت مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا اس دوران دونوں جمعیت کے انضمام سے متعلق بھی تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔

جمعیت علما ہند

JAMAIT FACTIONS MAY ‘MERGE SOON’ TO HAVE UNITED VOICE ON MUSLIM CONCERNS

اطلاعات کے مطابق میٹنگ میں کہا گیا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات کی روشنی میں دونوں جمیعت کا انضمام ضروری ہو گیا ہے، ایسے میں اب دونوں کروپوں کا انضمام لازمی ہے۔ واضح رہے کہ جب جمعیت کے دو ٹکڑے ہوئے تھے تب مہاراشٹر کی لیگل ٹیم ارشد مدنی کے گروپ میں گئی تھی جس کی وجہ سے زیادہ تر قانونی معاملہ ارشد مدنی کی جمعیت دیکھا کرتی تھی وہیں محمود مدنی گروپ فلاحی کاموں کو زیادہ ترجیح دیتی تھی۔

اطلاعات کے مطابق انضمام کے بعد جمعیت کے تمام تر اختیارات مولانا ارشد مدنی کو دیے جا سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں انضمام کے حوالے سے تشکیل دی گئی کمیٹی نے دونوں جمیعت کے انضمام سے متعلق فارمولا بھی تیار کیا جا رہا ہے، جس پر آئندہ 21 جولائی کو ہونے والی میٹنگ میں مہر لگ سکتی ہے،قابل ذکر ہے کہ گذشتہ دنوں دیوبند میں مولانا محمود مدنی کی دعوت پر ایک تقریب میں شریک ہوئے تھے، جس میں اپنے خطاب کے دوران ارشد مدنی نے کہا تھا کہ میری اس تقریب میں شرکت شائد ہمارے ایک ہونے کا رستہ بن جائے جس کے بعد تمام لوگوں نے اس بات کو سراہا تھا۔


مزید پڑھیں:ماب لنچنگ پر قانون سازی وقت کا تقاضہ: جمیعت علماء ہند

واضح رہے کہ موجودہ وقت میں جمعیت علمائے ہند دو گروپوں میں تقسیم ہے، جس میں ایک کی قیادت مولانا ارشد مدنی کر رہے ہیں جبکہ دوسرے گروپ کی قیادت مولانا سید محمود اسعد مدنی کر رہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.