فلم کی نمائش پورے بھارت میں کی جارہی ہے۔ فلم کے پروڈیوسر رجنیش رامپوری نے بتایا کہ جہاں یہ فلم انتہائی حساس موضوع پر مبنی ہے، وہیں جذباتی طور پر بھی ان کے دل کے قریب ہے۔
مذکورہ فلم سے جہاں ایک اور بالی ووڈ پروموٹر دشینت سنگھ بطور ہدایت کار اپنی فلمی اننگز کا آغاز کررہے ہیں، وہیں تھیٹر کی آرٹسٹ کویتا بھی اپنے کیریئر کا آغاز کررہی ہیں، ساتھ ہی کوی سمیلن (ہندی مشاعرہ)کی دنیا کا ایک بڑا نام دنیش باورا بھی اپنی فلمی کریئر کا اسی فلم سے آغاز کر رہے ہیں۔
اس سلسلے میں کویتا نے بتایا کہ 'دی ہنڈریٹ باکس' فلم ان کے خواب کی تعبیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ کوئی فنکار ممبئی آتا ہے تو اس کا خواب ہوتا ہے کہ اسے کسی بھی فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے کا موقع ملے۔
وہیں انہوں نے کہا کہ وہ اپنے آپ کو خوش قسمت سمجھتی ہیں کہ اپنے کیریئر کے آغاز میں انہیں ایک خاتون پر مبنی فلم کی حیثیت سے قدم رکھنے کا موقع مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلم کے آغاز سے آخری شوٹ تک کب کام ختم ہوا کسی کو پتہ نہیں چل سکا۔
وہیں اداکار دنیش باورا نے بتایا کہ دشینت سنگھ کے ساتھ بطور ہدایت کار کام کرنا ان کے لئے خوشگوار لمحہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایک حیرت انگیز یادگار تجربہ ہوگا، یقینی طور پر انہوں نے بطور اداکار ان کے اندر سے ایک شاندار کام نکلوایا ہے۔ جس کا انہیں توقع نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیج پریزنٹیشن اور کیمرہ کے سامنے کام کرنا ایک بہت ہی مختلف موضوع ہے۔ اسٹیج پریزنٹیشن میں سامعین کی تالیاں بطور آرٹسٹ کے جوش وخروش میں اضافہ کرتی ہیں، لیکن کیمرہ کے سامنے ڈائریکٹر کا سخت نظم و ضبط اور کیمرے کی آنکھ آپ کو جلد راحت نہیں بخشتے۔
وہیں ہدایت کار دشین سنگھ نے کہا کہ تمام اداکاروں نے انتہائی عمدہ پرفارم کیا۔ ساتھ ہی جہاں وہ بطور اداکارہ کیویتا کی کارکردگی سے مطمئن ہیں، وہیں بالی ووڈ اداکار زید شیخ نے اپنی بہترین کارکردگی پیش کی ہے اور امید ہے کہ یہ فلم نہ صرف بھارت بلکہ عالمی سطح پر بھی فلمی شائقین کو پسند آئے گی۔