دہلی ہائی کورٹ نے سنٹرل وسٹا پروجیکٹ کےآس پاس میں واقع وقف املاک کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کرنے کی درخواست پر سماعت ملتوی کردی ہے۔ جسٹس سنجیو سچدیو کی بنچ نے آئندہ سماعت 26 اکتوبر کو کرنے کا حکم دیا ہے۔
منگل کو سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے درخواست پر اپنا موقف پیش کرنے کے لیے وقت مانگاہے۔ مرکزی حکومت کے مطالبے کو قبول کرتے ہوئے عدالت نے 26 اکتوبر تک اپنا رخ پیش کرنے کی ہدایت دی۔
21 ستمبر کو عدالت نے مرکزی حکومت کو اپنا رخ پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ وقف بورڈ نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ سینٹرل وسٹا پروجیکٹ اور اس سے وابستہ تعمیرات کے دوران وقف جائیدادوں کے ساتھ کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہ کرنے کے لیے ہدایات جاری کی جائیں۔
درخواست گزار کی جانب سے وکیل وجیہ شفیق نے کہا کہ وقف بورڈ ایک آئینی ادارہ ہے جو وقف بورڈ ایکٹ کے سیکشن 13 کے تحت تشکیل دیا گیا ہے۔ دہلی وقف بورڈ کو دہلی میں واقع اپنی جائیدادوں کے انتظام اور کنٹرول کا حق حاصل ہے۔
مزید پڑھیں:
سنٹرل وسٹا پروجیکٹ: تعمیراتی کام پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ مسترد
درخواست میں کہا گیا ہے کہ وقف کی خصوصیات بہت قدیم اور اہم عبادت گاہیں ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ سنٹرل وسٹا پروجیکٹ کے لیے وقف املاک کے سائز اور شکل کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جا سکتی ہے۔ اس منصوبے کو سپریم کورٹ نے گرین سگنل دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اسے قومی اہمیت کا منصوبہ قرار دیا تھا۔
اب دیکھنا یہ ہوگا کہ 26 اکتوبر کو اس معاملے میں ہائی کورٹ کیا فیصلہ دیتا ہے۔