سنگھو بارڈر احتجاج کر رہی کسان تنظیموں نے گذشتہ شب ہنگامی پریس کانفرنس منعقد کی۔ جس میں کسان رہنماؤں نے بتایا کہ انہوں نے ایک ایسے نوجوان کو پکڑا ہے جو 26 جنوری کو ٹریکٹر ریلی کو ناکام کرانے اور چند کسان رہنماؤں کے قتل ارادے سے آیا تھا۔
پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ 'مذکورہ مشتبہ نوجوان ٹریکٹر ریلی کے دوران اپنے چند ساتھیوں کی مدد سے ریلی میں ہنگامہ برپا کرنا چاہتا تھا تاکہ پولیس کو کسانوں پر کارروائی کا سبب مل سکے'۔
یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ 'اس نوجوان کے ساتھ 10 دیگر افراد بھی ہیں جن میں دو لڑکیاں بھی شامل ہیں۔
کسانوں نے کہا کہ کچھ سماج دشمن عناصر ان کی پرامن تحریک میں رکاوٹ ڈالنے اور اسے بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کسان رہنماؤں اور میڈیا کے نمائندوں نے نوجوان سے سوالات کی بوچھار کردی جس کا جواب بھی اس نے دیا۔ اس نے میڈیا کو بتایا کہ ایک ایس ایچ او (تھانہ انچارج) کی ایما پر وہ یہاں پہنچا ہے اور ایس ایچ او کی مدد سے ہی وہ اپنی خفیہ ٹیم کے ساتھ کاروائی کرنے والا تھا۔ فی الوقت اس نوجوان کی شناخت خفیہ رکھی گئی ہے۔