نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینیئر رہنما و سابق رکن پارلیمان سُبرامنیم سوامی کو دہلی ہائی کورٹ نے ہدایت دی کہ وہ اپنے دہلی کے سرکاری بنگلے کا قبضہ چھ ہفتوں کے اندر پراپرٹی افسر کو دے دیں۔ سُبرامنیم سوامی نے سکیورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکاری رہائش کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔ Former BJP Rajya Sabha MP Subramanian Swamy
جسٹس یشونت ورما نے عرضی نمٹاتے ہوئے کہا کہ وہ 2016 سے اس بنگلے میں رہ رہے ہیں۔ بنگلہ انہیں 5 سال کے لیے الاٹ کیا گیا تھا اور اب اس کی مدت ختم ہو چکی ہے۔ عدالت کو زیڈ زمرے کی سکیورٹی والے شخص کے لیے سرکاری رہائش کو لازمی قرار دینے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔
پانچ سال کے لیے ملا تھا بنگلہ: سُبرامنیم سوامی کو مرکزی حکومت نے جنوری 2016 میں 5 سال کے لیے دہلی میں ایک بنگلہ الاٹ کیا تھا۔ وہ راجیہ سبھا میں اپنے پورے دور میں وہیں رہے۔ ان کی میعاد رواں سال اپریل میں ختم ہو گئی ہے جس کے بعد انہیں سرکاری بنگلہ خالی کرنا تھا، اس لیے سُبرامنیم سوامی نے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور مسلسل سکیورٹی کے خطرے کے پیش نظر بنگلے کو دوبارہ الاٹ کرنے کا مطالبہ کیا۔
مرکز نے سُبرامنیم سوامی کے مطالبے کی مخالفت کی: مرکزی حکومت نے بدھ کے روز اس عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ بھلے ہی سُبرامنیم سوامی کے تئیں حفاظتی ادراک کو کم نہیں کیا گیا ہے لیکن حکومت پر کوئی ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ انہیں حفاظتی احاطہ کے ساتھ رہائش فراہم کرے۔ اے ایس جی سنجے جین مرکز کی طرف سے پیش ہوئے اور کہا کہ حکومت وقت وقت پر نظرثانی کر کے سینئر رہنما کو سکیورٹی فراہم کرتی رہے گی لیکن بنگلہ کو دوبارہ الاٹ کرنا ممکن نہیں ہوگا۔
جین نے عدالت کو بتایا کہ دہلی میں سُبرامنیم سوامی کا ایک گھر ہے جہاں وہ شفٹ ہو سکتے ہیں اور سکیورٹی ایجنسیاں وہاں ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گی۔ سُبرامنیم سوامی کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ جینت مہتا پیش ہوئے اور دلیل دی کہ گھر میں سکیورٹی کے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے سابق رکن پارلیمان کے ساتھ ہر وقت سکیورٹی اہلکاروں کو رکھنے کی ضرورت ہے۔