دارالحکومت دہلی میں جنتا کرفیو کے بعد سے ہی مذبح خانہ کو بند کر دیا گیا تھا، لیکن جب مرکزی حکومت نے لاک ڈاؤن کو ان لاک کرنا شروع کیا، تو تمام منڈیوں کو کھولنے کی اجازت دے دی گئی لیکن بکرا اور بھینس کی منڈی تب بھی بند رہی۔
تاہم گوشت کے کاروبار سے وابستہ افراد نے ریاستی حکومت کے ساتھ۔ ساتھ مرکزی حکومت تک اپنی بات رکھی، جس کے بعد گذشتہ روز ہی منڈی کو کچھ شرائط کے ساتھ کھولا گیا۔
اس دوران حکومتی سطح پر وزراء سے خط و کتابت کے ذریعہ رابطہ برقرار رکھنے والے مقیم قریشی نے ای ٹی وی بھارت سے بتایا کہ گذشتہ دنوں انہوں نے کس طرح سے اپنی خدمات انجام دی۔
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل دہلی میٹ مرچنٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی مرکز اور ریاستی حکومتوں کے وزرا اور اعلیٰ حکام کو خط لکھ کر مذبح خانہ کو کھولنے کا مطالبہ کیا تھا۔
گزشتہ دنوں مذکورہ افسران کو ایک میمورنڈم دیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ گزشتہ تین ماہ سے مذبح خانہ بند ہیں، جس کے سبب گوشت تاجروں کے سامنے روزی روٹی کا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔
تاہم گزشتہ دنوں کے درپیش مسائل کے ازالے کے لیے حکومتی سطح پر کوئی بھی مثبت اقدام نہیں اٹھایا تھا، جس کی وجہ سے ایسوسی ایشن کی جانب سے یہ انتباہ بھی کیا گیا تھا کہ اگر ہماری بات نہیں سنی گئی تو ہم ایم سی ڈی کے باہر اکٹھا ہوکر اس کا گھیراؤ کریں گے۔