لداخ کو مرکز کے زیرانتظام علاقہ بنانے کے بعد حکومت نے وہاں سیاحت کوفروغ دینے کے مقصد سے بڑافیصلہ کرتے ہوئے دنیا کے بلندترین جنگ میدان سیاچن کو سیاحت کے لیے کھول دیاہے- یہ پہلا موقع ہے جب ہندستان اورپاکستان کے درمیان ٹکڑاؤکا مرکز رہے اس دشوارگزار ،برف پوش اور اسٹریٹجک اعتبار سے اہم علاقہ کو سیاحت کے لیے کھولا گیاہے-
وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے آج مشرقی لداخ میں شیوک ندی پر بنائے گئے کرنل چیوانگ رینیچن برج کو قوم کے نام وقف کیے جانے کے بعد یہ اعلان کیا۔
مسٹر سنگھ نے ٹویٹ کیا،’’ لداخ میں سیاحت کے کافی امکانات ہیں ۔رابطہ کی بہترسہولیات کے بعد یہاں سیاحوں کی تعداد یقینابڑھے گی ۔سیاچن علاقہ اب سیاحوں اور سیاحت کے کھلا ہے ۔سیاچن بیس سے کمار پوسٹ تک پورے علاقہ کو سیاحت کے لیے کھول دیاگیاہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے گزشتہ 5اگست کو جموں کشمیر کو لداخ اور جموں کشمیر کو مرکز کے زیرانتظام دوعلاقوں میں تقسیم کردیاتھا۔
مسٹر سنگھ نے کہاکہ اس برج کو ریکارڈ وقت میں تیار کیاگیاہے اور اسکی وجہ علاقہ کے لوگ اب ہر موسم میں علاقہ میں آجاسکیں گے ۔ساتھ ہی سرحدی علاقہ میں ہونے کی وجہ سے یہ برج اسٹریٹجک اعتبار سے بھی اہم ہے ۔