معروف شاعر اور سینئر صحافی منگلیش ڈبرال کورونا سے متاثر سے اور اسی وجہ سے ان کا آج انتقال ہوگیا۔
بتایا جارہا ہے کہ انہیں کورونا سے متاثر ہونے کے بعد دہلی کے ایمس ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ لیکن وہ صحتیاب نہیں ہوسکے۔ ادبی دنیا سے وابستہ بہت سارے افراد نے ان کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ہے۔
منگلیش ڈبرال اتراکھنڈ کے ٹیہری گڑھوال گاؤں کپلپانی گاؤں میں 14 مئی سنہ 1948 کو پیدا ہوئے تھے۔ منگلیش ڈبرال دہرادون سے دہلی آنے کے بعد ہندی پیٹریاٹ، پرتیپکش اور آسپاس میں خدمات انجام دیں۔ مدھیہ پردیش کلا پریشد، بھارت بھون، جن ستہ، سمئے سہارا اور نیشنل بک ٹرسٹ سے بھی وابستہ رہے۔
پہاڑ پر لالٹین، گھر کا راستہ، ہم جو دیکھتے ہیں، آواز بھی ایک جگہ ہے اور نئے دور میں دشمن، یہ منگلیش ڈبرال کے 5 شعری مجموعے ہیں۔
ڈبرال نے کئی طرح کی ادبی صنفوں جیسے اشعار، ڈائری، نثر، ترجمہ، ترمیم، صحافت اور اسکرین رائٹنگ میں بھی اپنا ہاتھ آزمایا۔
انہوں نے ناگارجن، نرمل ورما، مہا شویتی دیوی، یو آر اننت مورتی، قرت الین حیدر اور گرو دیال سنگھ پر فوکس کرتے ہوئے دستاویزی فلموں کی اسکرپٹ تیار کی۔