راجیہ سبھا کے رکن پارلیمان اور عام آدمی پارٹی ہریانہ کے انچارج ڈاکٹر سشیل گپتا نے کسانوں کے خلاف سرکار کے آمرانہ رویہ کی شدید مذمت کی ہے۔
اس دوران انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ہریانہ حکومت نے تشدد اور مظالم کی تمام حدود کو عبور کرکے ایمرجنسی کی یاد دلا دی ہیں۔
انہوں کہا کہ یوم آئین کے موقع پر جس طرح سے کسانوں پر تشدد کیا گیا اور آئین کی دھجیاں اڑائی گئی اس سے یہ بات صاف طور پر واضح ہوگئی ہے کہ بی جے پی حکومت ملک کے آئین کو قبول نہیں کرتی ہے۔
سشیل گپتا نے کہا کہ اس احتجاج کو مشتعل کرنے میں بی جے پی حکومت کا ہاتھ ہے۔ جبکہ کسان پُرسکون انداز میں اپنی بات رکھ رہے تھے اس لئے دہلی حکومت نے کاشتکاروں کو ایک جگہ متعین کر کے اپنی بات رکھنے کو کہا ہے۔
رکن پارلیمان سشیل گپتا نے کہا کہ آج مرکزی اور ہریانہ حکومت کسانوں سے غیر مشروط باتیں کرنے کو کہہ رہی ہے، اگر حکومت پہلے ہی اس کالے قانون بنانے کے وقت کسانوں کی بات مان لی ہوتی تو کسانوں کو سڑکوں پر اترنا نہیں پڑتا۔
سشیل گپتا نے کہا کہ ملک کو اناج فراہم کرنے والوں کے حقوق کی پامالی کی جارہی ہے۔ انہیں سخت سردی میں زبردستی روکنا، آنسو گیس کے گولے داغنا ہٹلرشاہی کی زندہ مثال ہے۔
انہوں نے مرکزی اور ہریانہ حکومت سے پوچھا ہے کہ کیا کسانوں کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ عوامی سڑکوں پر پر امن طریقے سے گزر سکیں۔