ETV Bharat / state

Udaipur Tailor Killing: ادے پور قتل معاملے پر مسلم دانشوروں کا ردعمل

جماعت اسلامی ہند شرعیہ کونسل کے سربراہ ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی نے ادے پور سانحہ کو غیر اسلامی فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے نوجوانوں نے ایک غیر مسلم نوجوان کا قتل کیا ہے اور سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کیا ہے درحقیقت یہ اسلام کے خلاف ہے ۔انہوں نے غیر مسلمانوں سے رشتہ استوار کرنے پر زور دیا اور کہا کہ ملک میں امن وامان کو برقرار رکھنے کے لیے اکثریت اور اقلیت میں میل ملاپ بے حد ضروری ہے۔ Islamic Scholars Condemn Udaipur murder

مسلم دانشوروں کا ردعمل
مسلم دانشوروں کا ردعمل
author img

By

Published : Jul 1, 2022, 9:48 AM IST

نئی دہلی:ریاست راجستھان کے ادے پور میں ٹیلر ماسٹر کنہیا لال کے قتل معاملے میں مسلم علما اور دانشوروں کی جانب سے مذمت کا سلسلہ جاری ہے، اس سانحہ کو اسلام دشمن اور شریعت دشمن قرار دیاجارہا ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ شعبہ عربک کے سابق سربراہ و پدم شری پروفیسر اختر الواسع نے ادے پورقتل معاملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام یہ قطعی اجازت نہیں دیتا ہے کہ کسی غیر مسلم کا قتل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوانوں کو اسلام کی صحیح تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام تلوار کے زور پر نہیں بلکہ اخلاق کی بنیاد پر پھیلا ہے اگر اپنے وقار ورتبہ کو برقرار رکھنا ہے تو پھر اخلاقی بنیاد کو درست کرنا ہوگا۔Islamic Scholars Condemn Udaipur murder

مسلم دانشوروں کا ردعمل


جماعت اسلامی ہند شرعیہ کونسل کے سربراہ ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی نے ادے پور سانحہ کو غیر اسلامی فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے نوجوانوں نے ایک غیر مسلم نوجوان کا قتل کیا ہے اور سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کیا ہے درحقیقت یہ اسلام کے خلاف ہے ۔انہوں نے غیر مسلمانوں سے رشتہ استوار کرنے پر زور دیا اور کہا کہ ملک میں امن وامان کو برقرار رکھنے کے لیے اکثریت اور اقلیت میں میل ملاپ بے حد ضروری ہے۔


سینئر صحافی اسد مرزا نے کہا کہ ادے پور سانحہ اسلامی عمل قطعی نہیں ہوسکتاہے،جس نے بھی اس طرح کی حرکت کی ہےدرحقیقت وہ اسلام اور مسلمان کو بدنام کرنے کی کوشش ہے، اس پر فوری روک لگانے کی ضرورت ہے، اور جن لوگوں نے بھی یہ قبیح فعل کو انجام دیا ہے اسے کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے۔


پروفیسر کوثر مظہری نے کہا کہ ادے پور قتل معاملہ سنگین ہے جس کی مذمت کی جائے کم ہے، ایسے واقعات مستقبل میں رونما نہ ہو اس کے لئے علما اور دانشور کو لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
جامعہ ہمدرد کے استاذ ارشد حسین نےادے پور قتل سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے کہا کہ مسلمان اس وقت اپنے اخلاقیات کی سب سے نچلی سطح پر ہے اس لیے وہ زوال پذیر کی جانب گامزن ہے۔

مز ید پڑھیں:Reactions on Udaipur Murder Case: ادے پور قتل معاملہ پر متعدد مذہبی و سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

واضح رہے کہ گزشتہ منگل کو ریاست راجستھان کے ادے پور شہر میں کنہیا لال نام کے درزی کو دو نوجوانوں نے قتل کر دیا تھا، جس کے بعد اس قتل کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ قتل کے بعد سے ادے پور میں حالات کشیدہ ہیں۔ وہیں اس قتل کے بعد ملک بھر میں اس کی مذمت کی جا رہی ہے۔

نئی دہلی:ریاست راجستھان کے ادے پور میں ٹیلر ماسٹر کنہیا لال کے قتل معاملے میں مسلم علما اور دانشوروں کی جانب سے مذمت کا سلسلہ جاری ہے، اس سانحہ کو اسلام دشمن اور شریعت دشمن قرار دیاجارہا ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ شعبہ عربک کے سابق سربراہ و پدم شری پروفیسر اختر الواسع نے ادے پورقتل معاملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام یہ قطعی اجازت نہیں دیتا ہے کہ کسی غیر مسلم کا قتل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوانوں کو اسلام کی صحیح تعلیم دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام تلوار کے زور پر نہیں بلکہ اخلاق کی بنیاد پر پھیلا ہے اگر اپنے وقار ورتبہ کو برقرار رکھنا ہے تو پھر اخلاقی بنیاد کو درست کرنا ہوگا۔Islamic Scholars Condemn Udaipur murder

مسلم دانشوروں کا ردعمل


جماعت اسلامی ہند شرعیہ کونسل کے سربراہ ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی نے ادے پور سانحہ کو غیر اسلامی فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے نوجوانوں نے ایک غیر مسلم نوجوان کا قتل کیا ہے اور سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کیا ہے درحقیقت یہ اسلام کے خلاف ہے ۔انہوں نے غیر مسلمانوں سے رشتہ استوار کرنے پر زور دیا اور کہا کہ ملک میں امن وامان کو برقرار رکھنے کے لیے اکثریت اور اقلیت میں میل ملاپ بے حد ضروری ہے۔


سینئر صحافی اسد مرزا نے کہا کہ ادے پور سانحہ اسلامی عمل قطعی نہیں ہوسکتاہے،جس نے بھی اس طرح کی حرکت کی ہےدرحقیقت وہ اسلام اور مسلمان کو بدنام کرنے کی کوشش ہے، اس پر فوری روک لگانے کی ضرورت ہے، اور جن لوگوں نے بھی یہ قبیح فعل کو انجام دیا ہے اسے کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے۔


پروفیسر کوثر مظہری نے کہا کہ ادے پور قتل معاملہ سنگین ہے جس کی مذمت کی جائے کم ہے، ایسے واقعات مستقبل میں رونما نہ ہو اس کے لئے علما اور دانشور کو لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
جامعہ ہمدرد کے استاذ ارشد حسین نےادے پور قتل سانحہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے کہا کہ مسلمان اس وقت اپنے اخلاقیات کی سب سے نچلی سطح پر ہے اس لیے وہ زوال پذیر کی جانب گامزن ہے۔

مز ید پڑھیں:Reactions on Udaipur Murder Case: ادے پور قتل معاملہ پر متعدد مذہبی و سیاسی رہنماؤں کا ردعمل

واضح رہے کہ گزشتہ منگل کو ریاست راجستھان کے ادے پور شہر میں کنہیا لال نام کے درزی کو دو نوجوانوں نے قتل کر دیا تھا، جس کے بعد اس قتل کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ قتل کے بعد سے ادے پور میں حالات کشیدہ ہیں۔ وہیں اس قتل کے بعد ملک بھر میں اس کی مذمت کی جا رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.