وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اس کے آپریشن کے تعلق سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پیر کو راجیہ سبھا میں ضمنی سوالات کے جوا ب میں کہا کہ اروناچل پردیش میں اے این۔32طیارہ کا حادثہ افسوسناک ہے۔ اس حادثہ میں 13لوگوں کی موت ہوگئی تھی اور اس کے اسباب کا پتہ لگانے کے لئے کورٹ آف انکوائری قائم کی گئی ہے۔ جانچ کے بعد ہی حادثہ کے صحیح اسباب کا پتہ چل سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ حادثہ کے بعد اس طیارہ کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں اور یہ دعوی کیا جارہا ہے کہ یہ پرواز کے لا ئق نہیں ہے لیکن وہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اے این۔32طیارہ پوری طرح صحیح، پرواز اور مہمات میں حصہ لینے کے لائق ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اب تک 52اے این۔32طیاروں میں جدید تبدیلی کرکے انہیں اعلی درجہ کا بنایا گیا ہے۔ کچھ دیگر طیاروں میں ابھی یہ تبدیلی نہیں کی جاسکی ہے لیکن یہ کہنا صحیح نہیں ہے کہ وہ پرواز کے قابل نہیں ہیں۔
وزیر دفاع نے کہاکہ گزشتہ کچھ برسوں میں طیاروں کے حادثہ کی شرح میں کمی آئی ہے اور فی دس ہزار گھنٹے کی پرواز میں 1992میں یہ شرح1.4فیصد سے کم ہوکر 0.33فیصد رہ گئی ہے۔
فضائیہ کا اے این۔32ٹرانسپورٹ طیارہ گزشتہ تین جون کو حادثہ کا شکار ہوگیا تھا۔ اس کا ملبہ 11جون کو اروناچل پردیش میں دوردراز کے لیپو گاوں کے 16کلومیٹرشمال میں دوردراز کے علاقہ میں ملا تھا۔