نئی دہلی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نیشنل ہیرالڈ اخبار سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ National Herald Case کے معاملے میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی ای ڈی کے سامنے پیش ہوئے جہاں ان سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ قبل ازیں ای ڈی نے گزشتہ منگل کو کانگریس رہنما سے 11 گھنٹے اور پیر کو 10 گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی تھی۔ جانچ ایجنسی نے راہل گاندھی کو آج پیش ہونے کو کہا ہے۔ ED summoned rahul gandhi in national herald case
راہل گاندھی سے ای ڈی کی پوچھ گچھ کے خلاف کانگریس رہنماؤں اور کارکنوں نے جگہ جگہ احتجاج کیا، جس کے بعد پولیس نے کئی لوگوں کو حراست میں لے لیا۔ راہل گاندھی سے ای ڈی کی پوچھ گچھ کو "غیر آئینی" اور گاندھی خاندان کی ساکھ کو تباہ کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کانگریس نے دعویٰ کیا کہ حکومت کو سابق پارٹی صدر سے پریشانی ہے کیونکہ وہ کسانوں، نوجوانوں اور کارکنوں کے حقوق کا دفاع کرتے تھے۔ مودی حکومت کو کورونا بحران اور سرحد پر چین کی جارحیت سے متعلق سخت سوالات کئے۔Rahul Gandhi ED Case
ای ڈی پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کی مجرمانہ دفعات کے تحت راہل گاندھی کا بیان ریکارڈ کر رہی ہے۔ اسی معاملے میں ای ڈی نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو 23 جون کو پیش ہونے کو کہا ہے۔ سونیا گاندھی کورونا وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے بیمار ہیں اور فی الحال سر گنگا رام اسپتال میں داخل ہیں۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ( ED) کو خط لکھ کر اپنی ماں سونیا گاندھی کی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے ان سے پوچھ گچھ ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
معاملہ 2012 میں زیر بحث آیا تھا:
بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے 2012 میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ کانگریس کے کچھ لیڈران نے غلط طریقے سے ینگ انڈین لمیٹیڈ (YIL) کے ذریعے ایسوسی ایٹیڈ جرنلز لمیٹیڈ کو حاصل کیا ہے۔ کانگریس لیڈران نے راہل گاندھی سے پوچھ گچھ کی شدید مخالفت کی ہے۔ ای ڈی آفس کے باہر احتجاج کرنے والے کانگریس کارکنان اور لیڈران کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ کانگریس قائدین رجنی پاٹل، اکھلیش پرساد سنگھ، ایل ہنومنتھیا اور تھروناوکرسر کو راہُل گاندھی کی حمایت میں احتجاج کرنے پر مندر مارگ پی ایس پر حراست میں لیا گیا۔ اس سے قبل رندیپ سرجے والا کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔ راہل گاندھی کے ای ڈی دفتر پہنچنے سے قبل کانگریس کارکنان نے ای ڈی دفتر کے باہر احتجاج کیا، جس کے بعد کئی رہنماؤں سمیت کارکنان کو پولیس نے حراست میں لیا۔