ETV Bharat / state

ملک میں 1991 جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے: راہل گاندھی - देश की स्थिति 1991 जैसी

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ 'ملک میں زبردست معاشی بحران پیدا ہوا ہے اور اس سے نکلنے کے لیے ایک نئے معاشی نقطۂ نظر کی اشد ضرورت ہے۔'

ملک میں 1991 جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے: راہل
ملک میں 1991 جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے: راہل
author img

By

Published : Sep 1, 2021, 8:01 PM IST

Updated : Sep 1, 2021, 9:42 PM IST

بدھ کو پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ 'ملک اس وقت ایک سنگین معاشی بحران میں پھنسا ہوا ہے۔ وزیر خزانہ ان حالات کو نہیں سمجھ رہی ہیں، اس لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو خود آگے آنا چاہیے اور ماہرین سے بات کرنی چاہیے اور ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔'

انہوں نے بتایا کہ 'پیدا ہونے والی معاشی صورتحال سے نکلنے کے لیے ایک نئے انداز کی ضرورت ہے۔ نوٹ بندی اور میڈ ان انڈیا جیسے مودی کے خیالات ناکام ہوچکے ہیں اس لیے انہیں کانگریس کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔'

راہل گاندھی نے کہا کہ 'اس وقت ملک میں نہ صرف معاشی بحران ہے بلکہ قیادت کا بحران بھی پیدا ہوا ہے۔ وزیر اعظم حالات دیکھ کر گھبرائے ہوئے ہیں اس لیے وہ ہر مسئلے پر خاموشی اختیار کرتے ہیں لیکن خاموشی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'چین ہماری حالت کو بھی سمجھتا ہے اس لیے وہ فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے۔'

راہل گاندھی نے گیس، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے پر مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت نے گزشتہ سات برسوں میں 23 لاکھ کروڑ روپے کمائے ہیں۔ یہ رقم کہاں گئی اس کا کوئی حساب نہیں ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: اترپردیش انتخابات سے پہلے کسی بڑے ہندو رہنما کا قتل ہوسکتا ہے: راکیش ٹکیت

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایل پی جی، پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور لوگوں کو لوٹا جارہا ہے جبکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں ان تینوں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں۔'

انہوں نے بتایا کہ 2014 میں ایک گیس سلنڈر 410 روپے میں آتا تھا جو اب 116 فیصد بڑھ کر 885 روپے ہوگیا ہے۔ اسی طرح 2014 میں پٹرول 71 روپے فی لیٹر تھا جو آج 41 فیصد بڑھ کر 101 روپے ہو گیا ہے۔ ڈیزل 2014 میں 57 روپے فی لیٹر تھا جو آج 55 فیصد بڑھ کر 88 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے۔

بدھ کو پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ 'ملک اس وقت ایک سنگین معاشی بحران میں پھنسا ہوا ہے۔ وزیر خزانہ ان حالات کو نہیں سمجھ رہی ہیں، اس لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو خود آگے آنا چاہیے اور ماہرین سے بات کرنی چاہیے اور ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔'

انہوں نے بتایا کہ 'پیدا ہونے والی معاشی صورتحال سے نکلنے کے لیے ایک نئے انداز کی ضرورت ہے۔ نوٹ بندی اور میڈ ان انڈیا جیسے مودی کے خیالات ناکام ہوچکے ہیں اس لیے انہیں کانگریس کے تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔'

راہل گاندھی نے کہا کہ 'اس وقت ملک میں نہ صرف معاشی بحران ہے بلکہ قیادت کا بحران بھی پیدا ہوا ہے۔ وزیر اعظم حالات دیکھ کر گھبرائے ہوئے ہیں اس لیے وہ ہر مسئلے پر خاموشی اختیار کرتے ہیں لیکن خاموشی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'چین ہماری حالت کو بھی سمجھتا ہے اس لیے وہ فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے۔'

راہل گاندھی نے گیس، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے پر مرکزی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 'حکومت نے گزشتہ سات برسوں میں 23 لاکھ کروڑ روپے کمائے ہیں۔ یہ رقم کہاں گئی اس کا کوئی حساب نہیں ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: اترپردیش انتخابات سے پہلے کسی بڑے ہندو رہنما کا قتل ہوسکتا ہے: راکیش ٹکیت

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایل پی جی، پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور لوگوں کو لوٹا جارہا ہے جبکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں ان تینوں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں۔'

انہوں نے بتایا کہ 2014 میں ایک گیس سلنڈر 410 روپے میں آتا تھا جو اب 116 فیصد بڑھ کر 885 روپے ہوگیا ہے۔ اسی طرح 2014 میں پٹرول 71 روپے فی لیٹر تھا جو آج 41 فیصد بڑھ کر 101 روپے ہو گیا ہے۔ ڈیزل 2014 میں 57 روپے فی لیٹر تھا جو آج 55 فیصد بڑھ کر 88 روپے فی لیٹر ہوگیا ہے۔

Last Updated : Sep 1, 2021, 9:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.