جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر مکیش سوریان نے گذشتہ روز نوراتری کے دوران گوشت کی دکانیں بند کئے جانے کا مطالبہ کیا تھا، جس پر آج سے عمل کیا جا رہا ہے۔ ایس ڈی ایم سی کے اس فرمان کے بعد ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے گوشت تاجروں، مقامی باشندوں اور سماجی کارکنان سے بات کی، جس میں سبھی نے اس فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جہاں ایک طرف نوراتری کا تہوار ہے وہیں دوسری جانب رمضان المبارک بھی شروع ہو چکا ہے۔ ایسے میں انتظامیہ کو چاہیے تھا کہ وہ کوئی میانہ روی کا راستہ اختیار کرتے جس سے کسی کا نقصان بھی نہیں ہوتا اور دونوں مذاہب کے عقیدے کو بھی ٹھیس نہیں پہنچتی۔
واضح رہے کہ ایس ڈی ایم سی کے میئر مکیش سوریان نے کمیشنر کو لکھے گئے خط میں کہا تھا کہ نوراتری کے دوران لوگ دیوی کا احترام کرنے اور اپنے خاندان کے لئے برکت حاصل کرنے کے لئے مندر جاتے ہیں۔ ان دنوں لوگ اپنی خوراک میں پیاز اور لہسن کا استعمال بھی ترک کر دیتے ہیں۔ اس لیے مندروں کے قریب گوشت فروخت ہوتے دیکھ کر انھیں تکلیف ہوتی ہے اور جذبات اس وقت بھی متاثر ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں دیوی کی عبادت کرنے کے لیے جاتے ہوئے گوشت کی بدبو کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کا دائرہ اختیار میں آنے والے علاقے میں نوراتری تہوار کے دوران گوشت کی دکانوں کو بند کیے جانے سے ایسے واقعات کو روکا جا سکتا ہے تاکہ مندروں میں اور اس کے اردگرد صفائی برقرار رکھی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: